اسلام آباد ہائی کورٹ نے کمسن ملازمہ طیبہ پر تشدد کے مرتکب ملزمان او ایس ڈی بنائے گئے ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کے خلاف باقاعدہ انکوائری کے لئے کمیشن تشکیل دے دیا گیا ہے۔
یس نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں او ایس ڈی بنائے گئے ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن ملازمہ طیبہ پر تشدد کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور انکوائری کمیشن بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔انکوائری کمیشن کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کمیشن کی سربراہی کریں گے اور آئندہ ہفتے سے باقاعدہ انکوائری شروع کردی جائے گی۔اس سے قبل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ انور خان کاسی کے نوٹس پر رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ راجہ جواد حسن نے رپورٹ پیش کی تھی جس میں تصدیق کی گئی تھی کہ کمسن ملازمہ طیبہ پر تشدد کیا گیا ہے جب کہ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے بعد انکوائری رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔