اسلام آباد: 478 کیسوں کی سماعت، 7 افراد کے کیس جبری گمشدگی میں نہ آنے پر خارج لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے اگست 2017 کی رپورٹ جاری کر دی ۔ کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کے 478 کیسوں کی سماعت کرتے ہوئے 42 کیس نمٹا دئیے جن میں 32 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ مبینہ طور پر جبری گمشدگی کے 158 نئے کیس درج ہوئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد 1372 ہوگئی ہے۔
کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق اگست 2017 کے دوران جسٹس(ر) جاوید اقبال ، جسٹس(ر) ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طور پر زبردستی اٹھائے جانے والے افراد کے 478 کیسوں کی اسلام آباد ، لاہور اور کراچی میں سماعت کی ۔ کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ، اگست میں 32 لاپتہ افراد کا سراغ لگایا گیا جبکہ 7 افراد کے کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر خارج کر دئیے گئے۔
1کیس نامکمل کوائف پر بند کر دیا گیا ، 1 ڈیڈ باڈی ریکور کرائی گئی اور 1 شخص کو طالبان نے قتل کر دیا ۔ جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں بعض بحالی مراکز میں ہیں ، عوام کی سہولت کے لئے کمیشن نے ڈبلیو ڈبلیو ڈبلیو. سی او آئی او ای ڈی. کام کے نام سے ویب سائٹ بنا دی ہے جس پر کیسوں کی تفصیل اور سماعت کی تاریخوں سمیت دیگر معلومات دستیاب ہیں جبکہ سول سیکرٹریٹ پنجاب لاہور میں کمیشن کا باضابطہ طور پر سب آفس قائم کر دیا گیا ہے اس سب آفس کا رابطہ نمبر 99210884-042 ہے۔