دو ہزار پانچ کے زلزلے نے ایک ٹانگ چھینی لیکن ہمت اور حوصلہ نہ چھین پایا۔پاکستان کی انشا افسر دنیا کے لیے روشن مثال بن گئیں۔ایک ٹانگ سے اسکینگ کرتی ہیں،بڑے بڑوں کو چیلنج دیتی ہیں،یہ جواں سال لڑکی دو ہزار اٹھارہ میں جنوبی کوریا کے پیرالمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے بھی پُرعزم ہے ۔
برفیلے میدانوں اور برف پوش پہاڑوں پر انشا افسر جب اپنی مہارت دکھاتی ہیںتو مجبوری اور معذوری میلوں پیچھے رہ جاتی ہے،یہ جذبہ ہی تو ہےجو عزم اور ہمت کی صورت انشا کی نسوں میں لہو بن کر دوڑتا ہےتو دیکھنے والوں کی سانسیں تھم جاتی ہیں۔
لیکن یہ سفر آسان نہیں تھا،تکلیفوں اور آزمائشوں نے رکاوٹ بن کر کئی بار راستہ روکا،امریکا میں علاج کے دوران ہی درد دل رکھنے والے جوڑے نے ماں باپ بن کر رہائش کے ساتھ ساتھ انشا کے تعلیم کے اخراجات برداشت کیے۔
امریکا میں برفانی کھیلوں کے کئی مقابلوں میں کامیابی انشا کے سامنے ہاتھ باندھے کھڑی نظر آئی،اب انہوں نے اگلے سال جنوبی کوریا میں ہونے والے پیرا لمپکس پر نظریں جمالیں ہیں،جہاں سبز ہلالی پرچم کو سربلند کرنا ان کا مشن بن چکا ہے۔