اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پاکستان نےدہشتگردی کی جنگ میں70ہزارجانیں قربان کیں، پاکستان کو اس حملے کیا فائدہ؟ بھارتی حکومت کو جواب دے رہا ہوں ، بجائےاس کےمسئلہ کشمیرپرمذاکرات شروع ہوں الزامات کاسلسلہ جاری ہے، بھارت میں ایک نئی سوچ آنی چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سرزمین سےجاکرکوئی کہیں دہشتگردی نہیں کرسکتا، بھارت سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا ماضی میں پھنسےرہناہے؟ بھارت سے پوچھناچاہتا ہوں کیا ماضی میں پھنسےرہنا ہے؟ وزیراعظم عمران خان قوم سےخطاب کررہے ہیں، بھارتی حکومت کو جواب دے رہاہوں، چند روز پہلےمقبوضہ کشمیر میں پلواماواقعہ ہوا،ٓ پاکستان پرپلواماواقعےکاالزام لگایاگیا ، سعودی ولی عہدکےاہم دورےکےباعث بات نہیں کی، بھارت کوواضح طورپرکہناچاہتاہوں یہ نیا پاکستان ہے ، سب س ےزیادہ دہشتگردی سے متاثر پاکستان ہوا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت میں ایک نئی سوچ آنی چاہئے ، انہوں نے مزید کہا کہ بجائےاس کے مسئلہ کشمیرپرمذاکرات شروع ہوں الزامات کاسلسلہ جاری ہے، بھارتی حکومت نےبناکوئی ثبوت پاکستان پر الزام لگایا، بھارت میں ایک نئی سوچ آنی چاہئے ،ہم تواستحکام کی جانب جارہےہیں،ہمیں اس حملے کا کیا فائدہ ہوگا؟ ہماری سرزمین سےجاکرکوئی کہیں دہشتگردی نہیں کرسکتا، بجائےاس کےمسئلہ کشمیرپرمذاکرات شروع ہوں الزامات کاسلسلہ جاری ہے، بھارت کوسوچناچاہئےکشمیرمیں معاملات خراب ہیں نوجوان مرنےکوتیارہیں، اگر جنگ شروع ہوئی تو کہاں تک جائےگی؟سوچیں، پاکستان نے100ارب سےزیادہ کانقصان اٹھایا ہے ، بھارت سےدہشتگردی کےمعاملےپربات کرنےکوتیارہیں، بھارت ہمیں ثبوت دے ہم ایکشن لیں گے ۔ وزیراعظم عمران خان ہم نے دہشتگردی کی 15برس کی جنگ سے مقابلہ کیا ، واضح کہتاہوں یہ نیا پاکستان اور نیا مائنڈ سیٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کوئی احمق ایسا واقعہ کرے گا اپنی پریس کانفرنس کو سبو تاژ کرنے کا؟بھارتی حکومت کو پلوامہ واقعے کی تحقیقات کی پیشکش کرتاہوں ،بھارت میں ایک نئی سوچ آنی چاہیے ، پاکستان پلوامہ واقعے کی تحقیقات کرانے کو تیار ہے ، بھارت سے دہشتگردی کےمعاملے پر بات کرنے کو تیارہیںٕ ، افغان مسئلے کی طرح مسئلہ کشمیر مذاکرات اور بات چیت سے حل ہوگا ۔وزیر اعظم نے کہا اگر حملہ ہوا تو سوچیں کے نہیں جواب دیں گے۔