counter easy hit

کشمیر ایک نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر شہریوں پر بدترین مظالم کی روک تھام کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے، شہریار آفریدی

اسلام آباد(ایس ایم حسنین)آ ج ہم وہ دن من رہے ہیں جو کہ یوم سیاہ ہے اور بھارت کی جارحیت کا کھلم کھلا مظاہر ہے۔ ا نسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز میں یوم سیاہ اور استصواب رایے کے حولے سے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے شرکاء سے پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار خان آفریدی ، ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری اور سابق سیکرٹری خارجہ اور ڈی جی آئی ایس اہس آئی اعزاز احمد چوہدری ودیگر نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کیا۔ اس موقع پر پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ کشمیر ایک نیوکلیئر فلیش پوائنٹ ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر شہریوں پر بدترین مظالم کی روک تھام کے لئے بھارت پر دباو ڈالے، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، بھارتی افواج کو بالآخر اپنی بربریت ختم کرنا ہوگی اور کشمیری آزادی کی صبح جلد دیکھیں گے۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں مودی کی جانب سے متعارف کرائے گئے ایک اور کالے قانون کی سخت مذمت کی جس کا مقصد کشمیریوں کی زمینوں پر قبضہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قانون کے تحت بھارت کا کوئی بھی شہری مقبوضہ کشمیر میں زمین خرید سکتا ہے۔ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لئے پورے بھارت سے لوگوں کو لا کر مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طور پر آباد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ عالمی برادری بھارت کی بربریت پر کیوں خاموش ہے؟ بھارت میں اقلیتیں بھی محفوظ نہیں جن پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں کر رہا اور سلامتی کونسل کا رکن بننے کا خواب دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنماوں نے متفقہ طور پر پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا تھا اور بھارت کشمیریوں کی آواز کو کچلنے کے لئے نئے حربے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ عالمی برادری بھارت کے وحشیانہ مظالم پر کیوں خاموش ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ ہندوتوا منصوبے کے تحت مقبوضہ کشمیر میں نیا کالا قانون نافذ متعارف کرایا گیا ہے جس کا مقصد کشمیریوں کی مقامی جدوجہد کو دبانا اور مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارتی قبضہ کو تقویت دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا نیا قانون اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ برصغیر کی تقسیم کے وقت تمام کشمیری قیادت نے پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ بھارت کے نام نہاد انسانی حقوق کے چیمپئن انسانوں سے جانوروں کی طرح سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی توسیع پسندانہ پالیسیاں خطے کو عدم استحکام سے دوچار کر رہی ہیں۔ بھارت میں انسانیت سسک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستی اور امن چاہتا ہے تاہم بھارت کے اقدامات اس کے برعکس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی اور خودمختاری پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا جو علاقائی امن کے لئے اولین ضرورت ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ کشمیری مائیں اپنے شہید بیٹوں کو پاکستانی پرچموں میں لپیٹ کر دفن کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم زیادہ دیر جاری نہیں رہ سکتے، بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری اپنی بربریت سے نہیں ہٹا سکتا اور جبر و استبداد کا تاریک دور ایک دن ختم ہوگا۔ سابق سیکرٹری خارجہ اور ڈی جی آئی ایس اہس آیی اعزاز احمد چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم یوم سیاہ منا رہے ہیں کیونکہ آج بحارتی قابض افوج نے کشمیر پر غیرقانونی قبضہ کیا۔ گذشتہ برس مودی حکومت نے اہنے غیر قانونی محرکات کو ایک اور درجہ گرایا ۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی شناخت کو نشانہ بنایا۔بھارت میں اولین ترجیح
آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریات کو فروغ ہے۔ پاکستان بھارتی بالادستی کا مقابلہ کر رہا ہے۔ حیرت انگیز طور ر دیگر ممالک بھی بھارتی بالا دستی کق چیلنج . ۔کرنا شروع ہو گیے ہیں۔ اس موقع پر ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے روز 73 برس قبل بھارتی قابض افوج کشمیر پر قبضے کے لیے کشمیر میں اتری تھیں۔ ہم دنیا کو ان کی اجتماعی ذمہ داری یاد کرانے اکٹھے ہوئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری تنازع عالمی برادری کی توجہ کا طلب گار ہے، اقوام متحدہ میں بھارت نے کشمیر کو کشمیریوں کی رایے کے مطابق حل کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی۔ ان تمام برسوں میں بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق کی پائمالی کی۔ انھوں نے کہا کہ ان برسوں میں اقوام متحدہ نے حق استصواب رایے کے حوالے سے متعدد قراردادیں منظور کیں۔ نسلوں سے کشمیری مصائب کا سامنا کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انسانی المیہ کی تصویر ہے۔ جنوری 1989 سے 90 ہزار سے زاید کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج شہید کر چکی ہیں

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website