اسلام آباد: مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ وزارتِ داخلہ کو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اورپرتشدد رویوں سے متعلق قوانین پر دوبارہ نظر ثانی کی ہدایت کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے ملک میں چلنے والی فحش ویب سائٹس کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کر دی ہے۔
مشیر اطلاعات گزشتہ روز میڈیا سے بات کر رہی تھیں جب انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے ملک میں چلنے والی فحش ویب سائٹس کے خلاف ایکشن لینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے بچوں کے جنسی استحصال کا اضافہ ہوا ہے۔وزارت داخلہ کو ذمہ داری دی گئی کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی ،تشدد اور رویوں سے متعلق قوانین پر دوبارہ نظر ثانی کی جائے۔ بچوں کے ہاتھوں میں موبائل فون دے دیے جاتے ہیں، والدین سے ملکر اس چیز کو ختم کریں گے۔ فردوس عاشق نے کہا کہ سی سی آئی نے جو فیصلے کئے اس میں ایک کچھی کنال سے متعلق کمیٹی بنی، جو فنڈز دیے گئے، ان کا استعمال ٹھیک نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے شمالی وزیر ستان حملے کی مذمت کی اور حملے میں شہید فوجی اہلکار کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔اجلاس میں افواج پاکستان اور زخمیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں نے فوجی چیک پوسٹ پرحملہ کیا۔ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کیلئے زیروٹالرنس ہے۔ اس طرح کے واقعات ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں، جن لوگوں کو شمالی وزیرستان کی ترقی چبھتی ہے انہی لوگوں نے امن کو داؤ پر لگایا۔
شمالی وزیرستان میں نوگوایریا میں بھی امن اور ترقی ہوئی۔ وزیراعظم نے قبائلی علاقوں میں جاکر عوام کو گلے سے لگایا۔ وزیراعظم نے قبائلی علاقوں کیلئے 102ارب کے فنڈز مختص کیے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے انٹرنیٹ کے غلط استعمال پر تحفظات کا اظہار کیا۔ آج کابینہ کے اجلاس میں کچھی کینال کرپشن کیس کوکابینہ نے ایف آئی اے کو ذمہ داری دی ہے، کہ ایک مہینے میں انکوائری کریں۔ جب اس کی حقیقت سامنے آئے گی تو پتا چلے گا کہ کس طرح قوم کو لوٹا گیا۔انہوں نے کہا کہ 11جون کو بجٹ پیش کیا جائے گا۔ بجٹ سیشن میں کھانے کیلئے کسی کو فنڈ نہیں دیا جائے گا۔بجٹ میں عام آدمی کو مدنظر رکھا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ کفایت شعاری پر مبنی ہوگا۔بجٹ میں معاشی استحکام، شرح نمو میں اضافہ کرنا اور اسٹاک مارکیٹ کو استحکام دینا ترجیح ہوگی۔