پائیدار ترقی کیلۓ مربوط انرجی پلاننگ ضروری ہے۔ وفاقی وزیر مخدوم خسرو
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات اور شماریات ڈویژن مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ حکومت توانائی کے شعبے کی منظم ترقی کیلۓ پرعزم ہے اور اس سلسلے میں پائیدار ترقی کیلۓ مربوط انرجی پلاننگ پر کام کر رہی ہے۔وفاقی وزیر پائیدار ترقی کیلۓ مربوط انرجی پلاننگ کی دوسری اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن، چئرمین پرائم منسٹر ٹاسک فورس ندیم بابر، وزیراعظم کے معاون خصوصی براۓ پاور شہزاد قاسم، یو ایس ایڈ پاکستان اور یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف انرجی کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک تھے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 8نومبر 2016 کو پلاننگ کمیشن اور یو ایس ایڈ پاکستان نے مربوط انرجی پلاننگ میں تعاون کیلۓ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت ایک اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کیلۓ اقدامات کر رہی ہے اور اس ضمن میں مسلسل معاشی ترقی کیلۓ تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے ایک مربوط حکمت عملی مرتب کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں مربوط انرجی حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا توانائی کا شعبہ اور معاشی ترقی متاثر ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اس سلسلے میں بامعنی پالیسی سازی اور اس پر عملدرآمد کیلۓ پر عزم ہے اور اس ضمن میں توانائی پر ایک ٹاسک فورس بھی قائم کی ہے۔مخدوم خسرو نے کہا کہ حکومت قابل تجدید توانائی پالیسی پر بھی کام کر رہی ہے تاکہ موجودہ وسائل سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے اور حکومت مستقبل کے قابل تجدید توانائی منصوبوں کیلۓ ٹیرف کا تعین کرنے کیلۓ مسابقتی بولی کی حوصلہ افزائی کرے گی جس سے فی میگاواٹ بجلی کی پیداوار میں کمی آۓ گی۔اس موقع پر بات کرتے ہوۓ یو ایس ایڈ پاکستان کے مشن ڈائریکٹر جیری بسن نے کہا کہ یو ایس ایڈ مربوط انرجی پلاننگ کیلۓ اپنا تعاون جاری رکھے گی۔
وفاقی وزیر نے چئرمین پرائم منسٹر ٹاسک فورس براۓ توانائی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی براۓ پاور کو اسٹیرنگ کمیٹی میں شامل کرنے کی ہدایت دی