تہران (ویب ڈیسک) مغربی ممالک کے انٹیلی جنس حکام کا دعویٰ ہے کہ یوکرائن کا مسافر طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہو ا ۔ حادثے کی تحقیقات کیلئے یوکرائن کے 45ماہرین تہران پہنچ گئے، یوکرائن کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے کہاکہ انٹرنیٹ سے اطلاعات ملی ہیں کہ طیارے کے ملبے کے قریب سے روسی میزائل کے ٹکڑے ملے ہیں۔
ایران بری طرح پھنس گیا،امریکہ نے ایران سے بدلہ لینے کےلیے نئی چال چل دی ، دنیا حیران
جمعرات کو یوکرائن،ٹورنٹو میں سوگ منایاگیا۔دارالحکومت کیو میں ہلاک ہونیوالوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں، ائیر لائن سٹاف ، مسافر اور مقامی شہری ایئرپورٹ کے ہال میں جمع ہوئے ،اس موقع پر ملازمین اپنے ساتھیوں کی یاد میں آبدیدہ تھے ۔ٹورنٹو میں بھی شمعیں روشن کی گئیں۔یوکرائنی صدر نے کہاکہ حادثے کی وجہ کا پتہ لگانا ہماری ترجیح ہے ، اس حوالے سے افواہیں پھیلانے سے گریزکیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ 45ماہرین تحقیقات کیلئے تہران پہنچ چکے ہیں، طیارے کے دونوں بلیک باکسز بھی مل گئے ہیں جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے ،یوکرائن کے صدر نے برطانوی وزیر اعظم کو فون کیا اور حادثے کی تحقیقات میں مدد کی درخواست کی،کینیڈین وزیر خارجہ نے کہاکہ حادثے کی مکمل تحقیقات چاہتے ہیں، ہلاک کینیڈین باشندوں کے لواحقین کے سوالوں کے جواب ملنے چاہئیں۔یوکرائن کی قومی سلامتی و دفاع کونسل کے سیکرٹری نے بتایا کہ طیارے کی تباہی کے حوالے سے میزائل حملے ،دہشتگردی اور انجن کی خرابی سے متعلق پہلوئوں پر تحقیقات کر رہے ہیں ۔ اس حوالے سے سات مختلف پہلوئوں کا جائزہ لے رہے ہیں،کونسل کو طیارہ حادثے کی تحقیقات کے حوالے سے ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔یہ یوکرائن کی ایئر لائن کا پہلا بڑا حادثہ ہے ۔ہم خرابی اور غلطی دونوں کابھی جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جہاز سے کسی چیز کے ٹکرانے ،ایرانی میزائل ڈیفنس سسٹم کاراکٹ لگنے یا جہاز کے اندر دہشتگردی ہونے کے حوالے سے بھی غور کیا جارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ انٹرنیٹ پر جہاز کے ملبے کے قریب روسی میزائلوں کے ٹکڑے پائے جانے کی اطلاعات زیر گردش ہیں،
دوسری جانب برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق مغربی انٹیلی جنس عہدیداروں کا کہناہے کہ بدھ کی صبح یوکرائن کا طیارہ تہران میں ایرانی طیارہ شکن میزائل سے تباہ ہوا،انٹیلی جنس عہدیداروں کا کہناہے کہ ہمارے اندازے کے مطابق طیارے کو دومیزائلوں سے نشانہ بنایاگیا۔طیارے کی تباہی سے کچھ دیر قبل دفاعی نظام کے میزائلوں کی انفراریڈ بیٹری کے نشانات پائے گئے ،امریکی انٹیلی جنس عہدیدار کے مطابق طیارے کی تباہی سے کچھ دیر قبل طیارہ شکن میزائل کی بیٹریوں کے سرگرم ہونے کے سگنل ملے ہیں۔امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرا ت کو کہاکہ مجھے شک ہے کہ یوکرائن کے مسافر طیارے کو ایرانی میزائل لگا،کسی سے غلطی ہوئی ہے ،کچھ غلط ضرور ہواہے ۔برطانوی وزیر اعظم نے بھی حادثے کی مکمل اور آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کیا۔امریکی میگزین نیوزویک نے بھی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے کہاکہ طیارے کو روسی ساختہ Tor-M1 زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ایرانی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سربراہ علی عبیدزادہ نے مغربی انٹیلی جنس کے الزامات کو غیر منطقی اور افواہ قراردیا۔یوکرائن کے صدر کی جانب سے مغربی انٹیلی جنس عہدیداروں سے کہا گیاہے کہ اگر ان کے پاس اس حوالے سے کوئی شواہد ہیں تو پیش کریں۔کیو سے ایئر لائن کی جانب سے بیان میں کہاگیاہے کہ بوئنگ 737 تین سال پراناتھا،حادثے سے دو روز قبل ہی اس کا مکمل جائزہ بھی لیاگیاتھا۔بیان میں کہاگیا کہ طیارے کے پائلٹ بھی مکمل تربیت یافتہ تھے ،کیپٹن کا بوئنگ کی 11ہزار گھنٹے کی اڑان کا تجربہ تھا۔ادھر ایرانی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی،جس میں کہاگیاہے کہ طیارہ اڑان بھرنے کے بعد کسی مسئلے کی وجہ سے مغرب کی طرف جاتے جاتے اچانک دائیں طرف مڑگیا، 8ہزار فٹ کی بلندی پر یہ ریڈار سے بھی غائب ہوگیاتھا۔تاہم طیارے کے عملے نے ایمرجنسی کا کوئی سگنل نہ دیا۔ایرانی عینی شاہدین اور ایک اونچی بلندی پر موجود طیارے کے عملے نے بھی بتایا کہ زمین پر گرنے سے پہلے ہی طیارے میں آگ لگی ہوئی تھی۔ایک کینیڈین سکیورٹی عہدیدارنے رائٹرز کو بتایا کہ جہاز کا ایک انجن ضرورت سے زیادہ گرم تھا۔امریکی،کینڈین اور یوکرائن کے انٹیلی جنس عہدیداروں نے ابتدائی رپورٹ میں کریش کو حادثہ قرار دیا۔