اقوام متحدہ، یورپی یونین، نے مقبوضہ مغربی کنارے پر یہودی آبادکاری کے منصوبے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے پر یہودی آبادکاری کو اسرائیل کی جانب سے قانونی قرار دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور امریکا کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ یورپی یونین، برطانیہ، فرانس سمیت متعدد عالمی ممالک نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے منظور شدہ نئے قانون کی مذمت کی، جس میں مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید یہودی بستیوں کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس کا کہنا تھا کہ یہودی آبادکاری کا نیا اسرائیلی بل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اس بل کی منظوری کے بعد اسرائیل کو اس کے نتائج کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ یورپی یونین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں نئی بستیوں کی تعمیر کا منصوبہ ترک کردے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قانون میں فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے کو قانونی شکل دے گئی ہے۔ فرانس نے نئے قانون کو دو قومی ریاست پر ایک حملہ قرار دیا۔ برطانیہ کا کہنا تھا کہ اس سے اسرائیل کے موقف کو ہی نقصان پہنچے گا۔ ترکی نے اسرائیلی پالیسی کو ناقابل قرار دیا اور عرب لیگ نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی زمینیں چوری کررہا ہے۔ دوسری جانب امریکا نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری کرنے سے انکار کردیا، تاہم ترجمان وائٹ ہائوس شون اسپائسر کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو 15فروری کو امریکا کے دورے پر آرہے ہیں، اسی لیے ابھی کوئی بیان جاری نہیں کیا جاسکتا ہے۔ محکمہ خارجہ نے کہا کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ جلد ہی اس مسئلے پر تمام فریقین سے مشاورت کریں گے۔