دی ہیگ: بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں کل بھوشن یادیو کی سزا کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران پاکستان میں ہونے والی عدالتی کارروائی کو غلط قرار دے دیاہے۔
ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی سزائے موت رکوانے سے متعلق کیس کی سماعت عالمی عدالت انصاف میں جاری ہے۔ بھارت کی جانب سے 11 رکنی قانونی ٹیم کلبھوشن کی سزائے موت کو غلط قرار دینے سے متعلق دلائل دے رہی ہے۔ بھارتی وکیلوں کا موقف ہے کہ کلبھوشن یادیو بے گناہ ہے اور پاکستان نے اسے پھانسی کی سزا دے کر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی۔
بھارتی وکیل کے مطابق نئی دلی نے کئی بار کلبھوشن تک قونصلر رسائی کی درخواست دی جسے پاکستان نے مسترد کردیا، کلبھوشن یادیو سے متعلق پورا کیس ہی غلط ہے لہذا پاکستان کو بھارتی شہری کو سزائے موت دینے سے روکا جائے۔ دوسری جانب اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف کی سربراہی میں قانونی ماہرین کی 5 رکنی ٹیم بھی عالمی عدالت انصاف میں موجود ہے۔ جو عدالت کے روبرو موقف پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے سیکیورٹی اداروں نے بلوچستان اور دیگر شہروں میں دہشت گردوں کی سرپرستی کے الزام میں کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا اور دوران تفتیش بھارتی جاسوس نے پاکستان میں تخریب کاری کی کارروائیوں کا اعتراف بھی کیا۔ پاکستان کی فوجی عدالتوں نے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد رواں برس فروری میں کلھبوشن یادیو کو سزائے موت سنائی تھی جسے بھارت نے عالمی عدالت انصاف میں چیلنج کر رکھا ہے۔