کراچی : اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ فاسٹ بولر عامر کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کا سوچنا بھی قبل ازوقت ہے، ٹاپ لیول پر کھیلنا کوئی مذاق کی بات نہیں ہے، فی الحال پوری توجہ ڈومیسٹک مقابلوں پر مرکوز ہے، ملکی ٹیم کی نمائندگی سے قبل میں اس سے منسلک تمام تر پریشر کو جھیلنے کے قابل ہونا چاہتا ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ فاسٹ بولر عامر، آصف اور سلمان بٹ کے ہمراہ 2010 میں لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے، اس جرم میں نہ صرف انھیں جیل کی ہوا کھانا پڑی تھی بلکہ آئی سی سی کی جانب سے پانچ برس کی پابندی بھی عائد ہوئی تھی جس کا اب مکمل طور پر خاتمہ ہوچکا ہے، عامر رواں برس کے آغاز میں ہی خصوصی رعایت ملنے کی وجہ سے ڈومیسٹک کرکٹ میں لوٹ آئے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ فی الحال میری پوری توجہ ڈومیسٹک کرکٹ پر ہی مرکوز ہے، ایک بار پھر پاکستان کے لیے کھیلنے کا سوچنا بھی میرے لیے قبل از وقت ہوگا، مجھے اس بات کی کوئی فکر نہیں کہ میں پھر سے قبل قومی ٹیم میں شامل ہوں گا، اس کے بجائے میں نے اپنی پوری توجہ ڈومیسٹک فارم پر مرکوز کر رکھی اور باقی سب سلیکٹرز پر چھوڑ دیا ہے۔
میں چیزوں کو درجہ بدرجہ لے رہا اور بہت آگے کی نہیں سوچ رہا ہوں، انٹرنیشنل کرکٹ کوئی مذاق نہیں ، یہ کافی مشکل ہوتی ہے، اس میں آپ پر بہت زیادہ پریشر ہوتا ہے، میں محسوس کرتا ہوں کہ مجھے انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی باتیں شروع کرنے سے قبل مکمل طور پر اس کیلیے تیار ہونے کی ضرورت ہے۔
محمد عامر نے حال ہی میں کھیلے جانے والے قومی ٹوئنٹی 20 ایونٹ میں راولپنڈی ریجن کی جانب سے پانچ میچز کھیلے اور ان میں اتنی ہی وکٹیں حاصل کیں۔ قائداعظم ٹرافی کوالیفائنگ میچ میں انھوں نے سوئی سدرن گیس کی نمائندگی کرتے ہوئے زرعی ترقیاتی بینک کے خلاف 7 وکٹیں لیں تھیں ۔