اسلام آباد(ایس ایم حسنین) جب صحافیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو معاشرے کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔ اگر ہم صحافیوں کا تحفظ نہیں کرتے ہیں تو معلومات کے حصول اور ثبوت پر مبنی فیصلے کرنے کی ہماری صلاحیت میں بہت زیادہ رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ا نتونیو گوترس نے صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی۔ انھوں نے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر انتونیو گوترس نےاپنے پیغام میں کہا کہ کورونا وائرس کی وبا نے صحافیوں اور میڈیا افراد کے لئے نئی پریشانی پیدا کردی ہے کیونکہ ان کی جسمانی سلامتی پر حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کے پہلے6ماہ میں صحافیوں پر حملوں کے کم از کم 21 واقعات ہوچکے ہیں جو 2017 میں صحافیوں پر کل حملوں کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے کام میں اضافی رکاوٹیں ہیں جس میں استغاثہ کی دھمکیاں ، گرفتاری ، قید ، صحافتی رسائی سے انکار ، صحافیوں کے خلاف جرائم کی تحقیقات اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی شامل ہے۔