نیویارک (ویب ڈیسک) عالمی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نے پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک مستحکم برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام،ملٹی اوربائی لیٹرل فنڈنگ ملکی معیشت کوسہارادینےمیں مدد دے گی۔تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نے پاکستان پر رپورٹ جاری کی ہے ، جس میں پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک مستحکم برقرار رکھا ہے ، پاکستان کی طویل مدتی ریٹنگ بی مائنس اور قلیل مدتی ریٹنگ بی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام،ملٹی اوربائی لیٹرل فنڈنگ ملکی معیشت کوسہارادینےمیں مدد دے گی ، آئی ایم ایف اوردیگر ذرائع سے ملی فنڈنگ آئندہ 12ماہ کیلئے کافی ہوگی، امید ہے ملکی معاشی اشاریوں میں مزید خرابی نہیں آئےگی۔عالمی ریٹنگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو2اعشاریہ4 فیصد رہےگی ، یہ شرح 12 سال کی کم ترین سطح ہے ، رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان میں فی کس آمدنی1200 ڈالر تک ہوجائے گی۔رپورٹ کے مطابق ملک میں امن و امان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے، ملکی معیشت کو بیرونی خدشات لاحق ہیں ، ریٹنگز کم ہونے کی وجہ پاکستان کی کم آمدنی ہے جبکہ خراب انفراسٹرکچر کےباعث غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی دیکھی جارہی ہے۔انٹربینک میں ڈالر کی قیمت مزید 16پیسے کم ہو گئی ، ڈالر سستا ہونے سے بیرونی قرضوں میں 423ارب روپے کی کمی ہوئی ہے ۔ اسلامک ڈویلپمنٹ فنڈ کی طرف سے پاکستان کو 4ارب ڈالر ملنے کی خبرکے آتے ہی ڈالر کے ریٹ روپے کے مقابلے مزید گھٹنا شروع ہو گئے ، انٹربینک میں ڈالر ابتدا ء میں ہی 16پیسے نیچے آ گیا اور 123روپے 80پیسے پر ٹریڈ کررہا ہے۔، اب تک ڈالر اپنی بلند ترین سطح یعنی 128رروپے 80پیسے سے 4.70پیسے نیچے آ چکا ہے ۔معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت بیرونی ادئیگیوں کا دباؤ بہت زیادہ ہے جس کے باعث پاکستان کو ماہانہ لگ بھگ 2ارب ڈالر کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔