لاہور: داتا دربار خودکش حملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے دھماکے کے سہولت کار محسن خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ محسن خان کا تعلق چارسدہ کے علاقے شبقدر سے ہے۔ خود کش حملہ آور کی شناخت صدیق اللہ مہمند کے نام سے ہوئی۔
خودکش حملہ آور صدیق اللہ اور محسن خان 8 مئی کو لاہور آئے تھے۔ دونوں ملزمان نے داتا دربار کے قریب ایک مکان میں رہائش اختیار کی تھی۔ سہولت کار نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ 6 مئی کو طور خم کے راستے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے۔حملہ آور کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور کے سہولت کار سے بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے۔ یاد رہے کہ 8 مئی کو بدھ کی صبح تقریباً 8 بج کر 45 منٹ کے قریب داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد شہید جبکہ 30 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ سانحہ داتا دربار کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جا چکی ہے۔سانحہ داتا دربار کے شہداء کی مالی امداد کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا ئی گئی تھی ۔ قرار داد مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی تھی۔ جس کے متن میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سانحہ داتا دربار حملے کے شہداکی مالی امداد کی جائے ،متن میں کہا گیا ہے کہ داتا دربار حملے میں شہید ہونے والا رفاقت علی تین بیٹیوں کا باپ تھا، محکمہ اوقاف نے رفاقت کو گزشتہ چار ماہ سے تنخواہ بھی ادا نہیں کی گئی، رفاقت کے جنازہ میں کسی حکومتی شخصیت نے شرکت تک نہیں کی، حکومت شہید رفاقت علی کے تینوں بیٹیوں کی کفالت کا ذمہ اٹھائے اور ان بچیوں کے تمام تعلیمی و گھریلو اخراجات بھی حکومت ادا کرے۔
تاہم اب حکومت نے شہدا کے لواحقین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا۔ سانحہ داتا دربار میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے اہل خانہ کی مالی امداد کے لیے حکومت پنجاب نے پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ سانحہ داتا دربار میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کےاہل خانہ کو ایک ایک کروڑ روپے مالی امداد کے طور پر دئے جائیں گے۔ شہید اہلکاروں کے اہل خانہ کو گھر لینے کے لیے ایک کروڑ پینتیس لاکھ روپے کی علیحدہ رقم ملے گی جبکہ سات سات مرلے کا پلاٹ اور اہل خانہ کو ہر ماہ تنخواہ بھی دی جائے گی جبکہ بیس ہزار روپے مینٹننس الاؤنس بھی دیا جائے گا۔یاد رہے کہ داتا دربار کے باہر پولیس ناکے پر دھماکے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد شہید جبکہ 30 افراد زخمی ہوئے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ خود کش تھا۔
پولیس کے مطابق دھماکا ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب ہوا، ایلیٹ فورس کی گاڑی داتا دربار کے گیٹ نمبر دو کے قریب کھڑی تھی، دھماکے سے ایلیٹ فورس کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔ دھماکے میں شہید ہونے والوں میں 5 پولیس اہلکار، ایک سیکیورٹی گارڈ اور ایک راہگیر شامل تھا، داتا دربار کے داخلی و خارجی دروازے بند کر دیئے گئے ، زخمیوں کو میو ہسپتال لایا گیا جہاں متعدد زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی۔ خود کش بمبار نے 8 بج کر 54 منٹ پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا، سیف سٹی کیمرے سے دہشت گرد کی نشاندہی ہو گئی۔ وزیراعلی پنجاب کو اعلیٰ سطح اجلاس میں فوٹیج دکھا دی گئی۔