اسلام آباد (جیوڈیسک) لاہور کے حلقہ این اے 125 کا فیصلہ آنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ 126 دن کا دھرنا نہ دیتے تو آج کا فیصلہ سامنے ہی نہ آتا۔
دھرنے کی وجہ سے سچ لوگوں کے سامنے آیا۔ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد 2015ء الیکشن کا سال ہوگا۔ عمران خان نے مطالبہ کیا کہ جوڈیشل کمیشن این اے 125 کے آر اوز کو بلا کر پوچھے کہ انہوں نے کس کے کہنے پر دھاندلی کی گئی؟۔ تحقیقات تک این اے 125 میں دوبارہ الیکشن نہ کروایا جائے کیونکہ ذمہ داروں کو سزا دیئے بغیر ری الیکشن کا کوئی فائدہ ہی نہیں ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ غلط الیکشن جیتنے والا شخص دو سال تک وفاقی وزیر ریلوے کے عہدے پر کام کرتا رہا۔ خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ ان کا کوئی قصور ہی نہیں ہے۔ ان سے گزارش ہے کہ اب تو عوام سے جھوٹ بولنا چھوڑ دیں۔ ٹربیونل کے جج کا یہ کام نہیں کہ وہ بتائے کہ دھاندلی کس نے کی۔ جوڈیشل کمیشن بتائے گا کہ منظم دھاندلی کس نے کی۔
عمران خان نے الزام عائد کیا کہ این اے 122 کی رپورٹ روکنے کیلئے نادرا پر دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ چیئرمین نادرا بتائیں کہ رپورٹس کیوں روکی گئی ہیں؟۔ نادرا نے اس ہفتے رزلٹ نہ دیا تو خود چیئرمین نادرا کے پاس جائوں گا۔