بیجنگ (ویب ڈیسک) چین نے ایران کے ساتھ کام کرنے والی چینی کمپنیوں پر عائد امریکی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوانگ نے بیجنگ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان چینی کمپنیوں کے خلاف امریکی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا جو ایران اوردوسرے ممالک کے ساتھ
پاکستانی دیکھ کر آنکھیں جھپکنا بھول گئے۔۔۔!!! نامور اداکارہ ’ مایا علی ‘ کی بھی ویڈیو وائرل ہوگئی
کام کر رہی ہیں۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اپنے داخلی قوانین اور یکطرفہ طور پر دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کرنے والی کمپنوں اور اداروں پر پابندی عائد کرے۔گنگ شوانگ نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں پر کڑی نکتہ چینی کرنے کے ضمن میں کہا کہ امریکہ کو چاہئیے کہ وہ جوہری معاہدے کے حوالے سے عالمی تشویش کا خاتمہکرے اور ممالک کے قانونی حق کا احترام کرے،اس قسم کی پابندیاں ممالک اور عالمی برادری کے مفادات کے خلاف ہیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس‘ میں پینل سیشن سے گفتگو میں کہا کہ امریکا، ایران سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتا بلکہ حکومت میں تبدیلیاں چاہتا ہے۔ایرانی وزیرِ خارجہ نے الزام لگایا کہ امریکا کی ایران میں موجودہ حکومت گرانے کی کوشش امریکا اور ایران کے مابین مذاکرات کی کوششوں میں ناکامی کا باعث بن رہی ہے
نفسانی خواہشات کا عروج عمر کے کس حصے میں ہوتا ہے؟ جغرافیہ بلوغت سے عقل کو دنگ کر ڈالنے والی معلومات
انہوں نے’میونخ سیکیورٹی کانفرنس‘ میں پینل سیشن سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات کا دارومدار صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہے۔انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ اس کشیدگی کو کم کرنے کے لیے جاپان کے وزیِراعظم اور فرانسیسی صدر کی کوششیں بھی رائیگاں ہوتی نظر آرہی ہیں جنہوں نے امریکا اور ایران کے درمیان تناؤ کم کرنے کے لیے مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔ایران کے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ یہ سمجھتے ہیں کہ ہماری حکومت گرنے والی ہے اور وہ گرتی ہوئی حکومت سے مذاکرات نہیں کرنا چاہ رہے لیکن میرا خیال ہے کہ وہ غلط سمجھ رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران میں شاید صرف حکومت کی تبدیلی ہی نہیں چاہتا بلکہ وہ چاہتا ہے نظام ہی بدل جائے۔