پھانسی دئیے جانیوالوں میں ایک نوجوان ایسا بھی تھا جس کو ایرانی سکیورٹی فورسز نے جب گرفتار کیا تھا تو اس کی عمر 10 برس تھی۔
تہران: منشیات سمگلنگ کیس میں 10برس کی عمر میں گرفتار بچے کو 8 سال بعد پھانسی دی گئی ایران کے صوبے بلوچستان میں حکام نے پاکستانی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 4 ملزموں کو پھانسی دے دی۔ العربیہ نیوز کے مطابق پھانسی دئیے جانیوالوں میں ایک نوجوان ایسا بھی تھا جس کو ایرانی سکیورٹی فورسز نے جب گرفتار کیا تھا تو اس کی عمر 10 برس تھی،ایران میں انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق پھانسی پانے والوں میں شفیع محمد بلوچ زہی، داد محمد دہقانی،یوسف ریگی اور غدیر دہقانی شامل ہیں،غدیر کو دس برس کی عمر میں گرفتار کیا گیا تھا اور پھر 8 برس جیل میں گزارنے کے بعد اسے پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔
پاکستانی صوبے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ملزموں کو جمعے کی صبح زاہدان کی بدنام زمانہ جیل میں پھانسی دی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی سکیورٹی فورسز نے 8 برس قبل دس سالہ بچے غدیر کو داد محمد دہقانی کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا تھا جب یہ دونوں پاکستانی بلوچستان سے ایرانی بلوچستان آ رہے تھے، ایرانی عدلیہ کے مطابق داد محمد دہقانی جس ٹرک کو چلا رہا تھا اس میں سے منشیات برآمد ہوئی تھیں۔