امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے نئے امیگریشن حکم نامے میں ایران کو استثنا ملنے کا امکان ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن کے شہریوں پر پابندی برقرار رہے گی۔ نیا حکم نامہ پیر یا منگل کو جاری کیا جاسکتا ہے۔ ٹرمپ پالیسیوں کے خلاف منیسوٹا میں مارچ کیا گیا۔ امریکی میڈیانے دعویٰ کیا ہے کہ سوڈان، لیبیا، صومالیہ، شام و یمن کے تارکین وطن اور پناہ گزین پابندی کی زد میں ہی رہیں گے۔ ان ملکوں کے حوالے سے یہ مؤقف اختیار کیا جائے گا کہ ان ممالک میں مرکزی مستحکم حکومتوں کا فقدان ہے اور وہ امریکا آنے والے افراد کی بہتر جانچ پڑتال نہیں کرسکتی لہٰذا ان پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ نئے ایگزیکٹو آرڈر میں اوباما انتظامیہ کے 2011 میں عراق سے آنے والے تارکین وطن افراد کے چھ ماہ کے لیے امریکا میں داخلے پر پابندی کا حوالہ بھی دیا جائے گا۔ امریکی میڈیاکے مطابق نئے صدارتی حکم نامے میں بھی پابندی کو تین ماہ کے لیے نافذ کیا جائے گا۔