کراچی (یس ڈیسک) عالمی اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران پاکستانی آم کی دوسری بڑی مارکیٹ بن چکا ہے۔ قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق رواں سیزن اگست کے وسط تک ایران کو 15 ہزار ٹن سے زائد آم برآمد کیا جا چکا ہے۔
گزشتہ سیزن بھی ایران کو پاکستان سے 11ہزار 800ٹن آم برآمد کیا گیا تھا۔ سب سے زیادہ پاکستانی آم متحدہ عرب امارات کو ایکسپورٹ کیے جاتے ہیں جس کا حجم اگست کے وسط تک 40ہزار ٹن تک پہنچ چکا ہے۔
عمان کی مارکیٹ 6700ٹن کے ساتھ تیسری جبکہ متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ 6ہزار ٹن کے ساتھ چوتھی بڑی مارکیٹ ہے مجموعی طور پر یورپی یونین ملکوں کو اگست کے وسط تک 8400 ٹن آم برآمد کیا گیا ہے جو گزشتہ سیزن کے مقابلے میں 2800ٹن زائد ہے۔رواں سیزن کے دوران بحرین، بنگلہ دیش، امریکا، کینیڈا، چین، ہانگ کانگ، کویت، ملائشیا، مالدیپ اور نیدرلینڈ کو پاکستانی آم کی برآمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔
آبادی کے لحاظ سے پاکستان کی ممکنہ سب سے بڑی مارکیٹ چین کو آم کی ایکسپورٹ 4.23ٹن تک محدود ہے گزشتہ سیزن کے اسی عرصے میں چین کو 27ٹن آم برآمد کیا گیا تھا۔ قیمت کے لحاظ سے پاکستانی آم کے لیے سب سے اہم اور پرکشش مارکیٹ جاپان کو بھی اس سال صرف 65ٹن آم برآمد کیا گیا ہے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں جاپان کو 47ٹن آم برآمد کیا گیا تھا۔
امریکا کو پاکستانی آم کی برآمد میں گزشتہ سیزن کے مقابلے میں کمی کا سامنا ہے۔ رواں سیزن امریکا کو اب تک 120ٹن آم برآمد کیاگیا ہے گزشتہ سیزن کے اسی عرصے میں امریکا کو 140ٹن آم برآمد کیا گیا تھا۔
گزشتہ سیزن کے اسی عرصے میں متحدہ عرب امارات کو 29ہزار ٹن آم برآّمد کیا گیا تھا تاہم رواں سیزن کے دوران متحدہ عرب امارات کو 40ہزار 600 ٹن آم برآمد کیا جاچکا ہے۔ واضح رہے کہ آم کی برآمد کے لیے رواں سیزن ایک لاکھ ٹن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کا 80فیصد حصہ اگست کے وسط تک پورا کیا جا چکا ہے۔