لندن (ویب ڈیسک ) برطانیہ نے ایران کی اس تجویز کی مسترد کردیاہے کہ ایرانی ٹینکر کے بدلے میں برطانوی پرچم بردار جہاز واپس کیاجاسکتا ہے ۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق برطانیہ کی جانب سے یہ تجویز مسترد کر دی کہ ایک ایرانی ٹینکر کے بدلے برطانوی پرچم والا وہ بحری جہاز واگزار کیا جا سکتا ہے، جسے خلیج کے علاقے میں ایرانی دستوں نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ لندن اور تہران کے مابین اس وقت سے کافی کشیدگی پائی جاتی ہے، جب رواں ماہ ہی ایرانی کمانڈوز نے یک برطانوی بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا تھا۔قبل ازیں برطانوی دستوں نے بھی جبرالٹر کے قریب ایک ایرانی تیل بردار بحری جہاز کو یہ الزام لگاتے ہوئے اپنے قبضے میں لے لیا تھا کہ وہ جنگ زدہ شام کے خلاف لگائی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا تھا۔ اس بارے میں برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ بات کسی تبادلے کی نہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین کے احترام کی بات ہے ۔دوسری طرف ایک خبر کے مطابق طالبان نے افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات سے انکار کردیا،طالبان نے افغان وزیرعبدالسلام رحیمی کے مذاکرات کے دعوے کو مسترد کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خبررساں ادارے رائٹر نے دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کے حوالے سے کہا ہے کہ طالبان نے افغان حکومت سے براہ راست مذاکرات سے انکار کردیا،طالبان نے افغان وزیرعبدالسلام رحیمی کے مذاکرات کے دعوے کو مسترد کردیا،دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہناہے کہ انٹرا افغان مذاکرات کہناہے کہ انٹرا افغان مذاکرات تب ہی ہوں جب بین الاقوامی افواج کے انخلا کا اعلان ہو گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے وزیر برائے امن عبدالسلام رحیمی نے بیان دیا تھا،افغان وزیر کا کہناتھا کہ حکومت طالبان سے براہ راست مذاکرات کیلئے تیار ہیں ۔