تہران……..ایران گیس کی برآمد کے لئے نئی منڈیوں کی تلاش میں ہے اس لئے وہ مائع گیس ٹیکنا لوجی کو فروغ دینے سمیت گیس کی صنعت کو ترقی دے رہا ہے۔
ایران کو توقع ہے کہ وہ دو سال کے اندر یورپی ممالک کو گیس کی فراہمی شروع کر سکے گا، ایران کی قومی گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر علی رضا کاملی نے امریکی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ایران ایل این جی پروجیکٹ کو مکمل کرے گا جو 2012 میں ایران پر پابندیاں عائد کئے جانے سے پہلے صرف 40 فی صد تک مکمل کیا جا سکا تھا۔اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے میں تین چار سال لگیں گے دوسرا اہم پروجیکٹ جو دو سال میں مکمل کیا جا سکتا ہے عمان تک گیس پائپ لائن بچھانا ہے جہاں گیس کو مائع حالت میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایران یورپی ممالک کے ساتھ تیرنے والے ایل این جی ٹرمینل تعمیر کرنے کے بارے میں مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران میں دنیا کے سب سے بڑے گیس کے ذخائر موجود ہیں۔واضح رہے کہ پچھلے ہفتے یونان نے ایران پر سے پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد ایرانی تیل کی پہلی کھیپ خریدی۔