تہران: ایران میں مہنگائی کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شدت آگئی ہے جب کہ احتجاج پر قابو پانے کے لیے درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران میں ایک ہی ہفتے میں انڈوں کی قیمتیں دو گنا ہونے اور ایرانی صدر کی جانب سے آئندہ بجٹ میں دیگر ممالک جانے والے اپنے مسافروں پر ٹیکس میں اضافے کی تجویز کے بعد ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرے اس وقت پرتشدد ہوگئے جب پولیس کی جانب سے مظاہرین کو روکنے کے لئے آنسو گیس اور واٹرگنز کا استعمال کیا گیا۔ اس دوران 52 افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔شہریوں کی گرفتاریوں کے بعد مظاہروں کا دائرہ کار بڑھ کر حکومت مخالف احتجاج تک پھیل گیا ہے، مظاہرین سیاسی قیدیوں کی رہائی اور پولیس کی جانب سے تشدد ختم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے غیرقانونی اجتماع کے خلاف وارننگ جاری ہونے کے باوجود ملک بھر سے سوشل میڈیا پر احتجاج کی کالز دی جا رہی ہیں اور اب مظاہروں کا سلسلہ 8شہروں تک پھیل گیا ہے جب کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی احتجاج کی ویڈیوز میں سیکیورٹی فورسز اور عوام کے مابین ہونے والی جھڑپیں دیکھی جا سکتی ہیں ۔