ایران میں 5 دن سے جاری مظاہروں میں ہلاک ہونے والے افرادکی تعداد بارہ ہوگئی، یاد رہے کہ ایران میں جمعرات سے حکومتی پالیسیوں کیخلاف مظاہرےجاری ہیں۔ادھر ایک ایرانی رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ پتہ نہیں کہ ہلاک افراد پرفائرنگ پولیس نےکی یامظاہرین نے، لیکن ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ایران میں پانچ روز سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد بارہ ہوگئی ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی حکام کی جانب سے متنبہ کئے جانے کے باوجود جمعرات سے مختلف شہروں میں مہنگائی اور بے روز گاری کے خلاف شروع ہونے والے مظاہرے پانچویں روز بھی جاری رہے۔مختلف شہروں میں مظاہرین نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر حسن روحانی کے خلاف نعرے بازی کی۔ سرکاری ٹی وی نے بارہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں سے دس مظاہرین اتوار کے روز ہلاک ہوئے جن میں نو افراد اصفہان کے علاقے شاہین شہر میں دوران احتجاج ہلاک ہوئے۔
ادھر ذرائع نے بتایاکہ سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کی جانب سے پولیس اسٹیشنوں اور فوجی تنصیبات پر قبضے کی کوشش ناکام بنادی۔ ایرانی حکومت نے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کردی ہے۔صدر حسن روحانی نے مغربی ممالک کو اپنے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑنے پر لاکھوں ایرانی عوام اسلامی انقلاب کی حفاظت کی خاطر سڑکوں پر نکل آئینگے۔