تہران (ویب ڈیسک) ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ایران سعودیہ تنازعات میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے درخواست کی تھی کہ ایران سے تنازعات کے حوالے سے پاکستانی قیادت ثالثی کا کردار ادا کرے۔
ترک میڈیا کو انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے پاس ایک دوسرے سے بات چیت کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ کے لیے یہاں ساتھ ساتھ رہنا ہے۔ عمران خان کے دورہ ایران کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ پڑوسی ملک سعودی عرب کے ساتھ ثالثی یا براہ راست مذاکرات کے لیے تیار رہتے ہیں۔ وزیراعظم آج ایران کے ایک روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے جہاں ان کی ملاقات صدر حسن روحانی سے متوقع ہے، دورے کے بعد وہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب وطن واپس پہنچ جائیں گے۔ عمران خان پیر کے روز اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے اور منگل کو سعودی عرب روانہ ہو جائیں گے جہاں ان کی ملاقات سعودی ولی عہد سے متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے سعودی عرب کے حالیہ دورے میں ولی عہد محمد بن سلمان نے ان سے ایران کے ساتھ کشیدگی میں کمی کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کو کہا تھا۔ یاد رہے کہ 4 اکتوبر کو نیویارک ٹائمز میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے عراقی اور پاکستانی قیادت سے درخواست کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کا کردار ادا کریں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عراق کے وزیراعظم عبدالمہدی ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کے لیے کوشاں ہو چکے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق عبدالہمدی دورہ ریاض کے بعد جلد تہران کا بھی دورہ کریں گے جب کہ ایران کے صدر حسن روحانی اور محمد بن سلمان کے درمیان بغداد میں ملاقات کے لیے بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔ یاد رہے کہ ایرانی صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہرمز پیس انڈیور (ہوپ) کے نام سے امن کا منصوبہ پیش کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تمام خلیجی ممالک کو خطے میں بات چیت کے ذریعے امن لانا چاہیے۔ وزیر اعظم منگل کو ایک روزہ دورے پر سعودی عرب جائیں گے جہاں وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے اور سعودی قیادت کو دورہ ایران پر اعتماد میں لیں گے۔