نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت میں ایران کے سفیرڈ اکٹر علی چیگینی کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت چاہ بہار پراجیکٹ کے لیے فکر مند نہ ہو یہ منصوبہ جاری رہے گا، چاہ بہار بندرگاہ بھارت، ایران، افغانستان، یورپ اور خلیج فارس کے مابینب ہترین دوستی کی علامت ہے، چاہ بہار کا تعلق صرف ایران
اور بھارت سے نہیں ہے، دوسری جانب ا یران اور امریکہ کے مابین بڑھتے تناؤ کے سبب بھارتی حکومت چاہ بہار بندرگاہ کی حفاظت اور مالی مفادات کیلئے آئندہ ہفتے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی میزبانی کی خواہش رکھتی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں ایرانی سفیر ڈ اکٹر علی چیگینی نے میڈیا ٹاک میں کہا ہے کہ بھارتی حکومت چاہ بہار پراجیکٹ بارے فکر مند نہ ہو یہ منصوبہ جاری رہے گا۔ ایران اور امریکا مابین بڑھتی کشیدگی کو کسی صورت اس پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔ چاہ بہار بندرگاہ بھارت، ایران، افغانستان، یورپ اور خلیج فارس مابین بہت اچھی دوستی کی علامت ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ایران پر امریکی اضافی پابندیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں,ایرانی کمپنیوں پرمختلف نوعیت کی 17پابندیاں لگائی گئیں ہیں جن کے تحت چین ایران سے تیل نہیں خرید سکتا، لوہے اورسٹیل کمپنیز پرپابندیاں لگا ئی گئیں، ٹیکسٹائل، معدنیات اوردیگر سیکٹرز پر بھی پابندیاں ہوں گی،پابندیوں سے متعلق صدرڈونلڈ ٹرمپ ایگزیکٹو جاری کریں گے۔جمعہ کو ایران پر امریکی اضافی پابندیوں کی تفصیلات سامنے آگئیں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کے ہمراہ وائٹ ہاس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ سٹیو منچن نے کہا کہ ایرانی کمپنیوں پرمختلف نوعیت کی17پابندیاں لگائی گئیں ہیں جن کے تحت چین ایران سے تیل نہیں خرید سکتا،لوہے اورسٹیل کمپنیز پرپابندیاں لگادی گئیں،ٹیکسٹائل، معدنیات اوردیگر سیکٹرز پربھی پابندیاں ہوںگی،پابندیوں سے متعلق صدرڈونلڈ ٹرمپ ایگزیکٹو جاری کریں گے،ایران کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کےسربراہ علی شامخانی اور رضاکارفورس بسیج کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل غلام رضا سلیمانی پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ دوسری طرف حملوں کے فوری خطرے کو ٹالنے کے لیے قاسم سلیمانی کے خلاف کارروائی کی۔