ایرانی حکومت نے 18 سالہ جمناسٹک کی ماہر مائدہ ھژبری کو غیر مہذب ڈانس کرکے لوگوں کو گمراہ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
ایرانی حکومت نے نوجوان ڈانسر کو 2 دن قبل ریاستی ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے ایک اعترافی بیان کے بعد گرفتار کیا، جس میں مائدہ ھژبری نے اعتراف کیا کہ ان کا رقص غیر مہذب تھا۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی پر نشر کیے گئے مائدہ ھژبری کے اعترافی بیان میں انہوں نے اپنے رقص کو ملکی روایات اور اخلاق کے خلاف قرار دیا۔
ساتھ ہی ویڈیو میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ رقص کی ویڈیو ریکارڈ کرتے وقت ان کا ہرگز یہ خیال نہیں تھا کہ وہ غیر مہذب طریقے سے ڈانس کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ رقص کی ویڈیوانسٹاگرام پر اپنے فالؤرز بڑھانے کی غرض سے ریکارڈ کی۔
مائدہ ھژبری کے اعترافی بیان کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا، جس کے بعد ایران بھر کی خواتین نے ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنی ڈانس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنا شروع کیں۔
مائدہ ھژبری کی گرفتاری کے بعد جہاں خواتین نے رقص کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنا شروع کیں، وہیں ٹوئٹر پر ’رقص، آزادی، رقص جرم نہیں اور مائدہ ھژبری‘ جیسے ٹرینڈ مقبول ہوگئے۔
بی #حجاب، آزاد و رها، هرکجا که باشیم میرقصیم. #آزادی و #شادی حق ماست.
ـ اینم ما. با @MelinaKh رستورانی در پاریس / شب سال نو – #رقص#مائده_هژبری #برقص_تا_برقصیم #شاپرک_شجری_زاده pic.twitter.com/gC6K5yfPCl— Aida Ghajar (@aidaghajar) July 8, 2018
18 سالہ ڈانسر کی گرفتاری کے بعد متعدد خواتین نے ٹوئٹر پر اپنی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے مائدہ ھژبری سے اظہار یکجہتی کیا، ساتھ ہی انہوں نے ان کی آزادی کا مطالبہ بھی کیا۔
#iran #rima #dance #music#ایران #رقص #رهایی #آزادی #دین #موسیقی #برقص_تا_برقصیم #مائده_هژبری
پدرِ فلسطینیِ عربِ مسلمون دخترش رو تشویق میکنه که خجالت نکشه ، از هنرش استفاده کنه ، آزاد باشه ، رها
یالله ، یالله ریما ، خجالت نکش ، انجامش بده باریک الله بابا pic.twitter.com/QeUIIczlcH— Sasar (@Sasar_S) July 8, 2018
اپنی ڈانس کی ویڈیوز شیئر کرنے والی ایرانی خواتین کا کہنا تھا کہ ایک نوجوان لڑکی کو خوبصورت ہونے، خوش ہوکر ڈانس کرنے اور اس کے اس عمل کو غیر مہذب قرار دے کر اسے گرفتار کرکے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
https://twitter.com/AlinejadMasih/status/1015956852478267393
خواتین کا کہنا تھا کہ جس ملک میں بچوں کے ساتھ ریپ کرنے والوں سمیت دیگر جرائم کے ملزمان آزاد ہوں، اس ملک میں رقص کرنے والی لڑکی کو گرفتار کرنے کی خبر پر لوگ مذاق اڑؑائیں گے۔
https://twitter.com/AlinejadMasih/status/1015641765272084480
خیال رہے کہ جس لڑکی کو غیر مہذب ڈانس کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، اس نے 2 دن قبل ہی انسٹاگرام پر ایک مغربی طرز کے رقص کی ویڈیو شیئر کی تھی۔
این دختر ایرانی ویدئوی رقص خود در استانبول را برای ما فرستاد و نوشت: "به امید روزی که در خیابانهای ایران برقصیم و کسی به جرم رقص بازداشت نشود"
جرمی به نام رقصhttps://t.co/46pxwBY9OU#رقص #رقصیدن_جرم_نیست#مائده_هژبری pic.twitter.com/1V88p1jkbG
— Tavaana توانا (@Tavaana) July 7, 2018
اس ویڈیو میں مائدہ ھژبری کو گھر کے اندر تنگ پینٹ شرٹ اور سر پر ٹوپی پہنے ہوئے ڈانس کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ان کی اسی ویڈیو کے بعد انہیں ہزاروں لوگوں نے انسٹاگرام پر فالو کیا۔
هر جای دنیا بگویی که دختران ۱۷ و ۱۸ ساله را بخاطر رقص، شادی و زیباییشان به جرم اشاعه فحشا بازداشت و زندانی کردند و در مقابل متجاوزان به کودکان و … آزاد هستند، میخندند! چون برایشان باور پذیر نیست!#مائده_هژبری #رقص#آزادی pic.twitter.com/skkYw0gVGt
— Hossein Ronaghi (@HosseinRonaghi) July 7, 2018
مائدہ ھژبری نے اپنے انسٹاگرام پر اس سے قبل بھی رقص کی متعدد ویڈیوز شیئر کر رکھی ہیں۔
مائدہ ھزبری نے مجموعی طور پر انسٹاگرام پر 300 سے زائد ویڈیوز اور تصاویر شیئر کر رکھی ہیں، جن میں سے زیادہ تر رقص کی تصاویر اور ویڈیوز ہیں۔
ایران میں عوامی مقامات پر رقص کرنے کے حوالے سے سخت پابندیاں عائد ہیں، جب کہ خواتین کو غیر محرم مردوں کے سامنے بھی رقص اور کھیلنے کی اجازت نہیں ہے۔
مائدہ ھژبری سے قبل بھی ڈانس کے معاملے پر خواتین کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔
2014 میں بھی ایک مغربی گانے پر رقص کرنے کے جرم میں ایک خاتون اور مرد کو سزا سنائی گئی تھی۔
حالیہ مہینوں میں ایران میں خواتین کے حوالے سے کچھ نرمیاں سامنے آئی ہیں، تاہم مجموعی طور پر اب بھی وہاں خواتین کے حوالے سے کئی چیزوں پر پابندی عائد ہے۔