بغداد: عراقی فورسز نے ایک ہفتے کے آپریشن کے بعد داعش کو پسپا کرکے تلعفر شہر پر دوبارہ قبضہ کر لیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی افواج نے داعش سے آخری عراقی شہر تلعفر کا کنٹرول بھی چھڑا لیا ہے۔ عراقی فوج کے کمانڈر جنرل عبدالعامر نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی یونٹس نے تلعفر کے مرکزی حصے پر قبضہ کرکے عثمانیہ دور کے قلعے اور بساتین کے علاقے پر قومی پرچم لہرا دیا ہے۔ داعش کے خلاف آپریشن کرنے والی امریکی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کے مطابق اب عراقی افواج تلعفر کے 94 فیصد حصے اور 29 میں سے 27 علاقوں پر قابض ہوچکی ہیں۔ کمانڈر جنرل عبدالعامر نے بتایا کہ تلعفر کے نواحی علاقوں میں تاحال جھڑپیں جاری ہیں اور فورسز داعش کے زیر قبضہ چند ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کررہی ہیں۔
عراقی سکیورٹی فورسز نے گزشتہ اتوار کو تلعفر پر دوبارہ کنٹرول کے لیے آپریشن شروع کیا تھا جس میں انھیں امریکی اتحاد کی فضائی مدد حاصل رہی اور اتحادی طیاروں کی بمباری سے زمینی فورسز کو پیش قدمی میں مدد ملی۔ آپریشن کی وجہ سے تلعفر سے ہزاروں شہریوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ داعش نے اس شہر پر 2014ء سے قبضہ کررکھا تھا۔ تلعفر میں شکست کے نتیجے میں داعش کے ہاتھ سے عراق کے آخری شہر کا کنٹرول بھی نکل گیا ہے، تاہم اس کے جنگجو صوبہ الانبار میں تاحال موجود ہیں اور ان کا شام کی سرحد کے ساتھ واقع بیشتر علاقوں پر کنٹرول ہے۔ عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے جولائی میں موصل کی فتح بھی اعلان کیا تھا۔