تحریر: فرخ وسیم بٹ
آئرلینڈ (فرخ وسیم بٹ سے) حسن مطلق نے ازل سے اس کائنات کو اس قدر دلکش رعنائیوں اور حسن و جمال کی جلوہ آرائیوں کا مرکز بنایا کہ اس کے جاذب نظر ماھول میں انسان بے اختیار گم ہو جاتا ہے عالم آفاق کے خارجی مظاہر قدم قدم پر دامن کش دل ہوتے ہیں اگر چشم بصیرت سے دیکھا جائے تو ان مظاہر کائنات کا اصلی نور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔
رب کائنات نے اپنے حبیب مکرم خضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی ذات کا مظہر کامل بنا کر کائنات میں مبعوث فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ظہور بشر میں بارہ ربیع الاول کو حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کے گھر سیدہ آمنہ رضی اللہ عنہ کی گود میں ہوا جس سے تاریخ عالم ایک ایسے دور میں داخل ہو گئی جس نے نئی تہزیب و تمدن کو جنم دیا اور فرسودگی کے تمام آثار دیکھتے دیکھتے ماند پڑ گئے صنم کدہ جہاں سے شرک والی دور کفر و جہالت کی تمام ظلمتیں ہٹ گئیں شہشان عالم میں ایسی شمع روشن ہوئی۔
جس سے تشکیک و گمراہی کے سارے اندھرے اپنی موت مر گئے۔ ذکر مصطفیٰ ازل سے ابد تک جاری و ساری ہے۔ اللہ رب العزت نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چرچا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وجود میں لانے سے بھی بہت پہلے کر دیا تھا عرش بریں پر اپنے نا کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام عقم کیا جنت کے پتے پتے پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسم گرامی جلوہ گر رہا فرشتے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام جپتے رہے۔
آج گر امت مسلمہ آپ کی ولادت با سعادت کے واقعات کو صور و تحلیل میں لا آپ کی آمد کی خوشی میں محافل کا انعقاد کرتی رہے تو یہ اسی نوری کے سلسلے کی ایک کڑی ہے جو ازل سے تا ابد جاری رہے گا یہ محبوب و پسندیدہ عمل ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی میلاد کی خوشی میں ضیافت کرنا، صدقہ کرنا، خیرات کرنا، روشنیوں کا اختمام کرنا اور برادر جلوس نکالنا اور دل کھول کر خوب خوشیاں منانا اللہ کے ہاں سب عمال و عبادت سے زیادہ مقبول اور اس کی رضا کا باعث ہے،
اسی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت پر خوش ہوں گے تو اللہ ان سے خوش ہو گا، اللہ تعالی ہمیں اپنے محبوب گرامی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلین پاک کی خیرات عطا کرے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے میلاد پاک کے فیوضات سے نوازے۔ آمین۔
تحریر: فرخ وسیم بٹ