سر میں درد رہنا کوئی غیر معمولی بات نہیں بلکہ اکثر اوقات یہ بے ضرر ہوتا ہے اور خود ہی ختم بھی ہوجاتا ہے۔ مگر کئی بار یہ درد کسی قسم کے طبی مسئلے کی نشاندہی کررہا ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر کسی کو اکثر شدید سردرد کا سامنا ہوتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ وہ کسی قسم کی بیماری کی علامت ہو۔ یہاں ہم ڈان نیوز کی ایک معلوماتی رپورٹ کے توسط سے کچھ ایسے ہی طبی مسائل کا ذکر کر رہے ہیں جن کا اظہار سر درد سے ہوتا ہے۔
تناﺅ کے شکار
اگر آپ سر درد کے شکار ہیں تو کچھ دیر کے لیے سوچیں کہ آپ کی زندگی میں کیا چل رہا ہے، آپ کتنے تناﺅ کے شکار ہیں؟ کیا آپ اپنے تناﺅ کا سامنا کرنے کی بجائے اس سے منہ تو نہیں چھپا رہے ؟ تناﺅ پر قابو پانا سر درد کی شکایت کو بھی ختم کردیتا ہے۔
پانی کی کمی
سر درد جیسا بھی ہو ہر فرد کو اپنی طبی عادات کا جائزہ لینا چاہئے، ایک اہم چیز پانی کی مقدار کا جائزہ لینا ہے کیونکہ ڈی ہائیڈریشن سر درد کا باعث بنتا ہے۔ اس کی اصل وجہ تو اب تک دریافت نہیں ہوسکی مگر ماہرین کا ماننا ہے کہ اس کی ممکنہ وجہ خون کی فراہمی کی شرح میں کمی ہے۔ ایسا ہونے کی وجہ سے دماغ تک آکسیجن کم پہنچتی ہے۔
خون کی کمی
جسم میں خون کی بہت زیادہ کمی بھی سر درد کا باعث بنتی ہے، اگر تو یہ کمی آئرن کے کم استعمال کی وجہ سے ہے تو اس جز کا زیادہ استعمال مسئلے سے نجات کے لیے ضرورت ہوتا ہے۔
کسی سنگین مرض میں مبتلا
اکثر سر درد دیگر طبی مسائل جیسے ذیابیطس، بافتوں کی سوزش اور دیگر کا اثر ہوسکتا ہے، اگر آپ کو اکثر شدید سر درد رہتا ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کر کے اس کی وجہ جاننا ضروری ہوتا ہے۔
جسمانی گھڑی میں خرابی
جب بھی صبح اٹھتے ہیں اور سر میں شدید درد ہوتا ہے تو یہ جسمانی شیڈول میں مداخلت کا نتجہ ہوتا ہے جس کا اظہار سر درد کی شکل میں ہوتا ہے۔ بہت زیادہ جلد یا دیر سے اٹھنا جسمانی گھڑی کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں جسمانی دباﺅ کی سطح میں کمی آتی ہے اور سر درد آپ کو پکڑ لیتا ہے۔
دماغی رسولی
دماغی رسولی جیسا جان لیوا مرض بہت کم افراد کو ہی اپنا شکار بناتا ہے ، تاہم اگر کسی کو کئی ماہ تک مسلسل سر درد ہو اور اس میں کوئی تبدیلی نہ آئے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتی ہے، اگر پہلے کبھی سر درد نہ ہوا ہو اور اب اچانک بہت زیادہ تکلیف کا تجربہ ہو یا وقت کے ساتھ بدترن ہوتا چلا جائے تو ڈاکٹر سے رجوع کرلینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
سر درد کی ادویات کا زیادہ استعمال
سر درد کا علاج اکثر بیک فائر بھی کرجاتا ہے، کئی بار ادویات الٹا کام کرنے لگتی ہیں، درد کش ادویات کا بہت زیادہ استعمال سر درد کو بدترین بنا دیتا ہے کیونکہ وہ دماغ کی درد کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت کو کم کرنے لگتی ہیں۔