اسلام آباد: معروف صحافی مبشر لقمان نے کہا کہ ایک مخبری یہ بھی ہے کہ نواز شریف اسحاق ڈار کو خود سے مکمل طور پر علیحدہ کر رہے ہیں کیونکہ ممکنہ طور پر اسحاق ڈار نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کیے ہیں،
انہوں نے ایک مزار کے مجاور سے مل کر اسسٹیبلشمنٹ سے رابطے کیے اور وعدہ معاف گواہ بننے کی دوبارہ سے پیشکش کی لیکن وہ پیشکش ٹھُکرا دی گئی۔ اسٹیبلشمنٹ نے ان سے کہا کہ ہمارے پاس آپ کے تمام کارنامے موجود ہیں لہٰذا ہم نے کسی کو وعدہ معاف گواہ نہیں بننے دینا۔ اسحاق ڈار کے گھر نواز شریف کی وہ بیٹی ہے جس کو سعودی خاندان نے طلاق دے دی تو وہ اب اسحاق ڈار کے گھر ہیں۔یہ عام لوگوں کو نہیں پتہ لیکن غالباً 23 کمپنیاں ، جن کا فی الوقت منظر عام پر ذکر نہیں آیا، وہ اس بیٹی اسما شریف کے نام پر ہیں جو اسحاق دار کے گھر پر ہے۔
لہٰذا اس نازک موقع پر نواز شریف اسحاق ڈار کو ناراض بھی نہیں کرنا چاہتے، کیونکہ ایسا کرنے سے معاملہ بہت آگے چلا جائے گا۔ دوسری جانب حسین نواز نے اپنے والد سے گفتگو میں پاکستان آنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میری لندن میں بہت اچھی زندگی گزر رہی ہے۔وہ ان مسئلوں میں نہیں پڑیں گے اور نہ ہی پڑنا چاہتے ہیں، حسین نواز نے اپنے والد سے کہا کہ میرا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے نہ ہی میں پاکستان کا شہری ہوں اور نہ ہی میں نے پاکستان میں کوئی کاروبار کرنا ہے،نہ میرے یہاں کے بیوی بچے ہیں، نہ میری یہاں کوئی جائیداد ہے،تو میں کیوں پاکستان آؤں؟ اور حسن نواز نے مریم نواز کو فون کر کے کہا ہے کہ تم نے پورے خاندان کی میراث اور میرے باپ کی سیاست کو دفن کر دیا ہے۔تمہیں لندن آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ،ہاں اگر تمہیں کوئی خبر آگئی تو تم سیاست چمکانے کے لیے ضرورآ جانا۔