اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت پاکستان نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے برطانیہ کو خط لکھ دیا۔ سپریم کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے حوالے سے برطانیہ کو خط لکھ دیا ہے، برطانیہ نے سابق وزیر خزانہ کی واپسی کے حوالے سے سوالنامہ بھیجا ہے جوحکومت آج نیب کے حوالے کرے گی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسحاق ڈار کی بیماری کا ایشو کم ہے، وہ کہتے ہیں مجھے انصاف نہیں ملے گا، جب انصاف ملے گا پاکستان آؤں گا، نہیں معلوم وہ کس قسم کا انصاف چاہتے ہیں تاہم عدالت جس کو چاہئے طلب کر سکتی ہے۔ عدالت نے پراگرس رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ تک کے لئے ملتوی کردی۔ دوسری جانب اسلام آباد کی احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو کو پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان میں قُرق کی گئی جائیداد کو فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان میں قُرق کی گئی جائیداد کو فروخت کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو منگل کی صبح سنایا گیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا اختیار ہے کہ وہ ان اثاثوں کو فروخت کرے یا قبضے میں لے۔ احتساب عدالت کے جج نے اسحاق ڈار کے بینک اکاؤنٹس کے بارے میں بھی کہا کہ صوبائی حکومت کو اسحاق ڈار کی بینک میں جتنی رقم پڑی ہوئی ہے اس کو سرکاری خزانے میں جمع کرانے یا اپنی تحویل میں لینے کا اختیار حاصل ہے۔