اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نیب کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس موصول ہوگیا اور وہ 23 اگست کو پیش ہوں گے۔
پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا جس کے تحت نیب کو 4 ریفرنسز 6 ہفتوں میں یعنی 8 ستمبر تک دائر کرنا ہیں۔ قومی احتساب بیورو نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پیش ہونے کے لیے 15 اگست کو نوٹس جاری کیا جو انہیں موصول ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کو ٹھوکر نیاز بیگ لاہور میں طلب کیا گیا ہے اور وہ 23 اگست کو نیب کے سامنے پیش ہوں گے ۔ ذرائع کا کہنا ہے اسحاق ڈار نے وفاقی وزرا زاہد حامد اور انوشے رحمان سے قانونی معاونت حاصل کرکے جواب تیار کرلیا ہے۔ نیب نے اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ، بیٹوں اور بہو کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگ لیں
دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش شروع کرتے ہوئے بینکوں کو خط لکھ دیا ہے۔ نیب کی جانب سے خط نیب لاہور کے ڈائریکٹر امجد مجید نے لکھا جس میں پنجاب، کراچی اور اسلام آباد کے بینکوں سے 25 اگست تک ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔ نیب کی جانب سے بینکوں کو لکھے گئے خط میں اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ، دو بیٹوں اور بہو کا بینک ریکارڈ بھی مانگا گیا ہے جب کہ خط میں لکھا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کی بہو اسما ڈار کے بینک ریکارڈ کی بھی چھان بین کی جائے گی۔ خط میں مزید کہا گیا ہےکہ اسحاق ڈار کے خاندان کے قرضوں اور سرمایہ کاری کی تفتیش کی جائے گی جب کہ اسحاق ڈار کے خاندان کے لاکرز کی چھان بین بھی کی جائے گی۔ نیب کے خط میں نیشنل بینک کے صدر سعید احمد سے تفتیش کا بھی بتایا گیا ہے۔ واضح رہےکہ نیب نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو بھی خط لکھا ہے جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی فیملی کے نام پر رجسٹرڈ گاڑیوں اور جائیداد سے متعلق تفصیلات 21 اگست تک طلب کی گئی ہیں۔