دمشق / بیروت / تل ابيب: شامی دارالحکومت دمشق کے جنوبی علاقے میں داعش کے ساتھ جھڑپوں میں 31 شامی فوجی جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
جھڑپیں ضلع حجرالاسود میں فلسطینی مہاجر کیمپ یرموک کے قریب ہوئیں، گزشتہ روز اسی علاقے میں شامی فضائیہ نے داعش کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی تھی۔ ادھر اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کے وزیر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے شامی سرزمین استعمال کرتے ہوئے اسرائیل پر حملے کیے تو اسرائیل شامی صدر بشار الاسد کو قتل اور ان کی حکومت کو گرا سکتا ہے۔
رواں برس فروری کے بعد سے ایران اور اسرائیل کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور خدشات ہیں کہ آئندہ ہفتے امریکی صدر کی طرف سے ایرانی عالمی جوہری معاہدے سے امریکی انخلا کا ممکنہ اعلان اس میں مزید اضافہ کردے گا۔
اسرائیلی وزیر برائے توانائی یووال شٹائنیٹز کا کہنا تھا کہ ابھی تک اسرائیل شام کی خانہ جنگی میں ملوث نہیں ہوا لیکن اسرائیل کو ایرانی سرگرمیوں کے حوالے سے تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اگر بشارالاسد نے اپنی سرزمین کو فوجی سطح پر ہمارے خلاف استعمال ہونے دیا، تو پھر انھیں جان لینا چاہیے کہ یہ ان کا خاتمہ ہوگا، ان کی حکومت کا خاتمہ ہوگا۔
جب ان سے خاص طور پر یہ پوچھا گیا کہ کیا ان کا یہ مطلب ہے کہ صدر اسد کو قتل کردیا جائے گا؟ تو جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس کا خون تاوان ہوگا۔ اسرائیلی وزیر کا اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہنا تھا کہ یہ صرف ان کی ذاتی رائے ہے، میں یہاں کسی واضح تجویز کی بات نہیں کر رہا۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو یا اسرائیلی وزارت دفاع نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ وائے نیٹ کے شائع ہونے والے آرٹیکل میں واضح طور پر یہ لکھا گیا ہے کہ اسرائیل اسد کو قتل کردے گا۔