سلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، یہ ہمیں زندگی کے ہر مسئلے اور معاملے پر رہنمائی فراہم کرتا ہے، اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ ہم نے اپنے دین کو اپنی روزمرہ زندگی سے دور کر کے صرف عبادت کی حد تک اپنا رکھا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم عبادات تو کر رہے ہیں لیکن معاملات میں ہم کو دیکھ کر یہود و نصاریٰ بھی شرما جائیں۔ہمارا مذہب منطق پر چلتا ہے، ہر بات کی وجہ بتاتا ہے،ہر مسئلے کا حل پیش کرتا ہے،حال ہی میں ’جیو تیز‘ پر ایک مذہبی پروگرام ’اسلام اور میری زندگی‘ دیکھنے کا اتفاق ہوا جس کے میزبان علامہ ضیاالحق نقشبندی تھے، میں عموماً مذہبی پروگرام کم دیکھتا ہوں کیونکہ اکثر پروگراموں میں مسائل کے حل کے بجائے مسائل کو مزید الجھا دیا جاتا ہے۔اس پروگرام کے موضوع نے مجھے اپنی طرف متوجہ کیا ’’اسلام میں ماحولیاتی آلودگی کا حل‘‘ اس منفرد موضوع نے مجھے مجبور کیا کہ اس کو دیکھوں کیونکہ میڈیا کے ایک استاد کی حیثیت سے طالب علموں کے بدلتے رویوں کو میں ہمیشہ مد نظر رکھتا ہوں اور ان کی وجوہات کی کھوج میں رہتا ہوں تاکہ ان کی مناسب رہنمائی کی جا سکے۔
میزبان کے علاوہ مختلف مسالک کے علمائے کرام بھی اسٹوڈیوز میں موجود تھے اور اس سائنٹیفک موضوع پر سیر حاصل گفتگو کر رہے تھے۔دلچسپ بات یہ تھی کہ پروگرام کے آخر میں تمام علما کے دستخطوں سے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جو اس پروگرام کو دیگر اس نوعیت کے پروگراموں سے ممتاز کر رہا تھا۔رمضان المبارک کے حوالے سے اس خصوصی پروگرام میں اسلام میں ٹریفک کے مسائل اور ان کا حل بھی پیش کیا گیا ہے، تونائی کے بحران پر بھی بات کی گئی ہے، حکمت عملی کی اسلام میں کیا اہمیت ہے اس حوالے سے بھی خصوصی پروگرام پیش کیا گیا۔
پروگرام میں جدید معیشت اور اسلامی سرمایہ کاری، سودی نظام اللہ سے جنگ، اسلام میں پانی کی اہمیت، ہم اور ہمارے رویّے جیسے موضوعات بھی زیر بحث لائے گئےاور ان کا حل بھی پیش کرنے کی سعی کی گئی، اس طرح کے پروگرامز خوش آئند بھی ہیں اور خوشگوار بھی۔(صاحبزادہ محمد زابر سعید بدر 50کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ ممتاز صحافی، محقق اور ابلاغ عامہ کی درس و تدریس سے وابستہ ہیں، حال ہی میں بہترین میڈیا ایجوکیشنسٹ بھی قرار پائے ہیں)