350پاکستانی لیبیا میں اسمگل ہوئے ،انسانی اسمگلنگ رواں سال جون، جولائی اور اگست کے مہینوں میں اسلام آباد ایئرپورٹ سےکی گئی ،یہ سب ممکن ہوا ایف آئی اے اسلام آباد کے اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت سے اور اب ایف آئی اے نے ہی ایک درخواست پر اس سب کی تحقیقا ت شروع کردی۔
درخواست میں ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نواز الحق ندیم اور دیگر5 اہلکاروں ندیم ظفر، بلال عباسی، ضیا الحسن، طارق اور عبدالرحمان کے بھاری رقم لے کر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
جیونیوز کے رابطہ کرنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر نوازالحق ندیم کا کہنا تھا کہ وہ کبھی ائرپورٹ پر تعینات نہیں رہے، ان پر بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے اعلیٰ حکام نے جیو نیوز کو بتایا کہ واقعہ میں ترکش ائیر لائین کے ڈپٹی اسٹیشن منیجر علی کے ملوث ہونے کا بھی بتایا گیا ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافروں کو یوگنڈا اور سوڈان کے جعلی ویزوں پر اسلام آباد ائیرپورٹ سےترکی کی ٹرانزٹ پرواز پر کلیئر کیا جاتا مگر ترکی کے استنبول ائیرپورٹ پر انہیں نیا بورڈنگ پاس دے کر ان کی منزل لیبیا کردی جاتی۔
ان سنگین الزامات کی تحقیقات کی منظوری ایف آئی اے اسلام آباد کے ڈائریکٹر مظہرالحق کاکاخیل نے اسٹنٹ ڈائریکٹر کرائمز قمرزمان کے سپرد کردی