اسلام آباد: اپوزیشن اراکین نے سینٹ میں اقتصادی راہداری کے روٹ میں مبینہ تبدیلی پر گرما گرم بحث کے بعدعلامتی واک آوٹ بھی کیا اور کہا کہ وزیراعظم کے وعدوں پر عمل نہیں ہورہا ہے۔
اپوزیشن کے سینیٹرز نے ایک بار پھر اقتصاری راہداری منصوبے میں حکومتی ترجیحات پر شکوک و شہبات کا اظہارکردیا ،ان کا کہنا ہے کہ مغربی روٹ کے بجائے مشرقی راستے کو ترجیح دی جا رہی ہے، وزیر اعظم کے کیے ہوئے وعدوں پر عمل نہیں ہو رہا۔
سینیٹ میں آج روٹ کے معاملے پر ماحول گرم رہا اور کوئی تبدیلی نہ کیے جانے کی یقین دہانیوں کے باجود اپوزیشن کے خدشات دور نہ کیے جاسکے۔
سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے اقتصادی راہداری منصوبہ سےمتعلق شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ وعدے کے مطابق بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے کاشغر جانے والے مغربی روٹ کو پہلے مکمل نہیں کیاجارہا۔
تحریک انصاف کے نعمان وزیر نے کہا کہ حکومت کل کو کہے گی کہ اصل روٹ تبدیل نہیں کیا گیا ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ چین کے ساتھ معاہدہ ہی مشرقی روٹ کا ہوا۔
وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کی غیر موجودگی میں وفاقی وزیر مملکت عبدالقادر بلوچ اور راجا ظفر الحق نے ارکان کے تحفظات کو دور کرنے کی کوشش جو کامیاب ہوتی نظر نہ آئی۔
بعض ارکان کی جانب سے سخت لفظوں کا بھی استعمال کیا گیا جنہیں بعد میں اسپیکرنے کارروائی سے حذف کرادیا جبکہ کوریڈور کے معاملے پر ایوان سے علامتی واک آؤٹ بھی کیا گیا۔