اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی اے اور موبائل کمپنیوں کو مل بیٹھ کر موبائل سم اور غیر تصدیق شدہ موبائلزکی بندش کا مسئلہ حل کرنے کا حکم دیدیا۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے موبائل سمز اور غیرتصدیق شدہ موبائلز کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ غیرتصدیق شدہ موبائلز کو بلاک کرنے کا معاملہ پی ٹی اے کے سپرد کردیا۔پی ٹی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ موبائل کمپنیز کیساتھ تاریخ میں توسیع پر رابطے میں ہیں اور امید ہے جلد اس حوالے سے مناسب فیصلہ کرلیں گے تاہم نجی موبائل کمپنی نے عدالت سے شہریوں کی آگاہی کیلئے وقت بڑھانے کی استدعا کی تھی جس کو عدالت نے منظور کرتے ہوئے موبائل کمپنیز کو موبائلز بلاک کرنے سے پہلے آگاہی مہم چلانے کی اجازت دیدی۔ پی ٹی اے نے عدالت کو بتایا کہ نئے حکم کے تحت تمام موبائل فونز کو پی ٹی اے سے رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ موبائل کمپنیزکا توسیع کا مطالبہ درست ہے، پی ٹی اے اورموبائل کمپنیزاس کا حل نکالیں جبکہ موبائل کمپنیزکی درخواست پی ٹی اے کوبھیجنے کی ہدایت کردی تاہم پی ٹی اے نے موبائل رجسٹریشن کیلئے29 جنوری سے29 مارچ تک کا وقت دیا تھا اور موبائل کمپنیزکو پی ٹی اے سے غیر رجسٹرڈ ہونے پر بلاک کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔دوسری جانب کراچی کے ایک نوجوان نے ایک ہنگامی ایپلی کیشن تیار کر لی، اردگرد کی آوازیں اور بیک کیمرا سے لی گئی پانچ تصاویر مخصوص کردہ ای میل پر ارسال کرتی ہے جس سے موبائل صارف کے اہلخانہ اور قریبی افراد کو فی الفور ایمرجنسی کی اطلاع اور لوکیشن بھی موصول ہو جاتی ہے۔اس نوجوان نے تیار کی ہے جسے کرائٹر کا نام دیا گیا ہے۔CRIGHTER کے نام سے موجود ایپلی کیشن کو اب تک ہزاروں صارفین ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔