اسلام آباد : ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دے دیا اور جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔
پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے راشد حنیف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پوچھا کہ پیرا اس سلسلے میں کیا کر رہی ہے، جس پرراشد حنیف ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پیرا کے اختیارات سنگل رکنی بنچ نے ختم کر دیئے تھے، جس کے خلاف اپیل زیر سماعت ہے۔
راشد حنیف ایڈووکیٹ نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ، لاہور ہائیکورٹ اور پشاور ہائیکورٹ نے پہلے ہی موسم گرما کی فیسوں سے متعلق حکم امتناع جاری کیا ہوا ہے۔
جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد کے پرائویٹ اسکولوں کے موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نا دینے کا حکم دیا اور یہ بھی حکم دیا جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی ہے ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 جون تک ملتوی کر دی۔
قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں موجود پرائیوٹ اسکولز کو موسمِ گرما کی تعطیلات کی فیس وصول نہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔
واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری و پرائیوٹ اسکولوں میں جون جولائی میں ہر سال دو ماہ کی سالانہ تعطیلات سرکاری سطح پر دی جاتی ہیں، اس اقدام کا مقصد طلباء کو گرمی سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔
پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے چھٹیوں سے قبل نیا سال شروع ہوجاتا ہے اور جن کے والدین دو ماہ کی ایڈوانس فیس نہیں دے پاتے انہیں انتظامیہ کی جانب سے نئی کلاسسز میں بیٹھنےکی اجازت نہیں دی جاتی جس کے باعث اکثر اوقات والدین اور بچوں کو شدید ذہنی کرب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔