ناموس رسالت قانون میں ترمیم نہ کرنے کی یقین دہانی ، گرفتار پر امن مظاہرین کی رہائی پر بھی اتفاق رائے کر لیا گیا
اسلام آباد (یس اُردو) اسلام آباد میں چار روز سے جاری دھرنا ختم ہو گیا ۔ حکومت اور مظاہرین کے درمیان سات نکات پر اتفاق ہوگیا ، شہر اقتدار میں چار روز بعد موبائل کی گھنٹیاں بھی بجنے لگیں ۔ اسلام کے ریڈ زون سے دھرنا ختم ، چار روز بعد حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان مذاکرات کامیاب ، سات نکات پر اتفاق ہوگیا ، ناموس رسالت قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی جائے گی ، گرفتار پرامن مظاہرین کی رہائی پر بھی اتفاق ۔ مذاکرات میں حکومت کی نمائندگی اسحاق ڈار ، خواجہ سعد رفیق اور پیر امین حسنات نے جبکہ ثروت اعجاز قادری ، حامد رضا قادری ، افضل قادری اور آصف جلالی نے مظاہرین کی نمائندگی کی ۔ مذاکرات کی کامیابی کا اعلان ثالث کا کردار ادا کرنے والے مولانا اویس نورانی اور رفیق پردیسی نے علماء کے ہمراہ ڈی چوک میں کیا ۔ معاہدے کے مطابق ناموس رسالت قانون میں حکومتی سطح پر کوئی ترمیم زیر غور ہے نہ کی جائے گی ، توہین رسالت کے مجرمان سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔ حکومت کے ساتھ معاہدے میں طے پایا کہ فورتھ شیڈول لسٹ پر نظرثانی کی جائے گی جبکہ علمائے کرام کے خلاف درج مقدمات کا بھی جائزہ لیا جائے گا ۔ فریقین کے درمیان اتفاق ہوا کہ نظام مصطفیٰ کے نفاذ کیلئے سفارشات وزارت مذہبی امور کو پیش کی جائیں گی جبکہ میڈیا پر کسی بھی فحش پروگرام کیخلاف علماء ثبوت کے ساتھ پیمرا سے رجوع کریں گے ۔ دعا کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے ۔