اسلام آبادکی قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ کے ایک دھڑے نے کلاسز پر لگے تالوں میں ایلفی ڈال دی جس سے تدریسی کلاسز نہ ہوسکیں جب کہ بسوں کے ٹائروں کی بھی ہوا نکال دی۔
قائداعظم یونیورسٹی میں طلبہ کا مخصوص دھڑا گزشتہ ایک ہفتے سے احتجاج کررہا ہے تاہم گزشتہ ہفتے پولیس نے حالات پر قابو پاکر تدریسی عمل بحال کرادیا تھا۔ یونیورسٹی میں آج طلبہ نے سامنے آکر احتجاج تو نہ کیا لیکن طلبہ کے اس مخصوص دھڑے نے انتہائی چالاکی سے یونیورسٹی کی بسوں کے ٹائروں کی ہوا نکال دی اور کلاسز پر لگے تالوں میں ایلفی ڈال دی جس سے یونیورسٹی کی انتظامیہ لاعلم رہی۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طلبہ نے کلاسز میں لگے تالوں میں ایلفی ڈال دی ہے اور بسوں کی ہوا بھی نکال دی ہے جب کہ طلبہ کا یہ دھڑا روپوش ہے اور ان کے موبائل بھی بند ہیں۔ پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہےکہ کل ہر صورت میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوجائیں گی جب کہ پولیس نے بھاری نفری بھی یونیورسٹی میں تعینات کردی ہے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں قائداعظم یونیورسٹی میں طلبا نے بہتر سہولیات، ہاسٹل اور فیسوں میں اضافہ واپس لینے کے لیے احتجاج شروع کیا تھا جس پر یونیورسٹی انتظامیہ اور طلبہ کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے جو ناکام ہوگئے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اس معاملے پر تین رکنی کمیٹی بھی بنائی تھی لیکن وہ بھی معاملہ حل نہ کرسکی جس کےبعد طلبا کے احتجاج کےباعث یونیورسٹی تین ہفتے تک بند رہی۔