اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کے گھر میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بننے والی ملازمہ بچی طیبہ کو پولیس نے اسلام آباد کے مضافاتی علاقے سے ڈھونڈ نکالا۔
تشدد کا نشانہ بننے والی ملازمہ بچی طیبہ کئی دنوں سے اپنے والد سمیت غائب تھی، پمز میں طیبہ کے لیے میڈیکل بورڈ بھی بنا مگر طیبہ نہ مل سکی تھی۔طیبہ کو آخری بار اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں دیکھا گیا تھا جہاں اسے والد کے سپرد کیاگیاتھا، اس کےبعد طیبہ کاکچھ پتہ نہ چل سکا تھا۔طیبہ کے والد کے زیر استعمال فون جمعرات کی صبح چار بج کر چالیس منٹ پر اسلام آباد کے لہتراڑ روڈ پر سسٹم سے آخری بار ٹچ ہوا تھا۔فیصل آبادمیں موجود طیبہ کی پھوپھی پٹھانی بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ طیبہ کے والدین بچی کو کراچی لےگئے ہیں جہاں طیبہ کی دادی اور ایک پھوپھی رہائش پذیر ہیں تاہم بچی کا کچھ پتہ نہ چل سکا اور آج پولیس نے کئی دن غائب رہنے کے بعد طیبہ کو اسلام آباد کے مضافاتی علاقے سے ڈھونڈ نکالا۔