اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینیئر صحافی مظہر عباس نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کو کشمیر کے مسئلے پر مغربی دنیا سے حمایت اور مدد مل سکتی ہے لیکن اسلامی دنیا سے نہیں مل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مسلم دنیا سے سپورٹ نہیں ملے گی ماسوائے ایک آدھ حد تک بیان کے، اس وقت دنیا کو بتانے کی ضرورت ہے کہ یہ خالصتاً کشمیریوں کی تحریک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نریندرا مودی ایک نازی نظر آتاہے اوربھارت میں لوگ بات کرتے ہیں کہ بھارت میں شدت پسندی پھیلی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کی قرارداد آگئی ہے لیکن یہ نظرنہیں آتاکہ کوئی واضح امداد ملے گی۔ہمیں دنیا میں مسئلہ کشمیر کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کرناچاہئے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا مرکز سعودی عرب ہے جہاں دنیا بھر کے مسلمان اکٹھے ہوتے ہیں لیکن اس دفعہ خطبہ حج میں کشمیر کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ خیال رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) مقبوضہ وادی کی صورتحال پرعالمی برادری سے نوٹس لینے اور بھارتی حکام سے کشمیریوں کے حقوق کے مکمل تحفظ کا مطالبہ کردیا ہے. تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مقبوضہ وادی کی صورتحال پرعالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، اقوام متحدہ، دیگر ادارے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کریں. او آئی سی نے بھارتی حکام سے کشمیریوں کے حقوق کے مکمل تحفظ کا بھی مطالبہ کیا اور کہاکہ مذہبی آزادی سے روکناعالمی انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کشمیریوں کو مکمل مذہبی آزادی فراہم کرے. او آئی سی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں اسلامی ممالک کی تنظیم نے مقبوضہ کشمیر کی مخدوش صورت حال اور بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے. او آئی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اور اقوام متحدہ و دیگر ادارے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار اداکریں. اوآئی سی نے مزید کہاکہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں عید الاضحیٰ کے موقع پر مسلمانوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکنا، مذہبی آزادی پر قدغن لگانا اور مکمل لاک ڈاﺅن انتہائی تشویش ناک ہے. دوسری جانب ایک خبر کے مطابق دفاعی تجزیہ کا ر شاہد لطیف نے کہا ہےکہ پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کی عسکری مدد نہیں کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت نے مشرق پاکستان میں مکتی باہنی کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کوتوڑ دیا لیکن کھلم کھلا بات نہیں کی تھی، ہمیں بھی یہی کرنا چاہیے۔ شاہد لطیف نے کہا ہے کہ وہ کشمیریوں کی عسکری مدد کے حق میں نہیں ہیں جس طرح بھارت کی جانب سے کہہ دیا گیا کہ یہ غیر ریاستی عناصر تھے ہمیں بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔ بھارت نے مشرق پاکستان میں مکتی باہنی کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کوتوڑ دیا لیکن کھلم کھلا بات نہیں کی۔ شاہد لطیف کا مزید کہنا تھا کہ کلھبوشن ادھر آیا اور پکڑا گیا تو پھر ہم کو پتہ چلا لیکن بھارت نے کھلم کھلا یہ بات نہیں کی اور ہمیں یہ بات کرنی بھی نہیں چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ہم معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر گئے ہیں، اس معاملے کوعالمی سطح پر اجاگر کرناچاہئے۔