اسلام آباد(ایس ایم حسنین) متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیلی شہریوں کو ویزا فری انٹری کی سہولت کے اعلان کے بعد اسرائیل نے بھی اماراتی شہریوں کو اپنے ملک میں ویزا فری دورے کے ساتھ 90 روز تک قیام کی بھی اجازت دیدی ہے۔ اسرائیل کے مؤقر اخبار ’دی یروشلم پوسٹ‘ کے مطابق اسرائیل کی حکومت نے ایک معاہدے کے بعد متحدہ عرب امارات کے شہریوں کو یہ سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے ’ وام‘ کے مطابق وزارت برائے امور خارجہ و بین الاقوامی تعاون نے کہا ہے کہ اماراتی شہری جلد بغیر ویزا حاصل کیے اسرائیل کا 90 روز تک کا دورہ کرسکیں گے۔وام نے اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ویزے سے استثنی کا فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والی مفاہمت کے تحت کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔ مفاہمتی یاد داشت پر کیے جانے والے دستخط کی توثیق پر اس پر عمل درآمد ممکن ہو سکے گا۔ وام کے مطابق مفاہمتی یاد داشت پر دستخط متحدہ عرب امارات کی طرف سے معاون وزیر برائے ثقافت عمر سیف غباش نے کیے جب کہ اسرائیل کی نمائندگی وزارت داخلہ کی پاپولیشن اینڈ امیگریشن اتھارٹی کے ڈی جی شلومو مور یوسف نے کی۔ متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق عمر سیف غباش کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ایم او پر عمل درآمد سے عرب امارات کا پاسپورٹ رکھنے والے افراد بنا ویزے کے اسرائیل میں دخلے کے مجاز ہوں گے۔عمر سیف غباش نے کہا کہ ویزہ سے استثنی کی وجہ سے سیاحت، تجارت اور سرمایہ کاری سمیت دیگر شعبوں کو فروغ ملے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے مصراوراردن کے ساتھ پرانے سفارتی تعلقات ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے شہریوں کو یہ سہولت نہیں دی گئی ہے۔ مصری اور اردنی شہریوں کے لیے لازم ہے کہ وہ اسرائیل میں داخلے کا اجازت نامہ حاصل کریں۔ اس لحاظ سے متحدہ عرب امارات دنیائے عرب کا پہلا ملک بن گیا ہے جس کے شہریون کو ویزے سے استشنیٰ دیا گیا ہے۔