کراچی…….بھارتی اخبار نے جوہری تجربات پر پابندی کی تنظیم کے سربراہ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور ایران بہت جلدسی ٹی بی ٹی کی توثیق کر دیں گے، ان کی توثیق کے بعد مصر بھی اس معاہدے کی توثیق کردے گا۔ تاہم پاکستان بھارت سے پہلے کبھی بھی اس معاہدے کی توثیق نہیں کرے گا۔
بھارتی اخباردی ہندو کے مطابق جب 1996میں سی ٹی بی ٹی کا قانون منظور ہوا اس وقت امریکہ، چین، ایران، اسرائیل، مصر، بھارت، پاکستان اور شمالی کوریا ایٹمی طاقتیں تھیں یا ان کے پاس ایٹمی توانائی کے ری ایکٹر تھے، مگر انہوں ابھی تک اس قانون کی توثیق نہیں کی۔جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے کے حوالے عالمی ادارے کی ذیلی تنظیم سی ٹی بی ٹی کے سربراہ لیسینا زربو نے دعویٰ کیا ہے کہ ان آٹھ ممالک میں سے ایران اور اسرائیل نے معاہدے کی توثیق کے قر یب ہیں اور وہ دنیا کو یقین دہانی کرائیں گے کہ کبھی بھی وہ جوہری تجربہ نہیں کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور اسرائیل کی اس معاہدے کی توثیق کے ساتھ ہی مصر بھی توثیق کردے گا جو مشرق وسطی ٰ کیلئے جوہری تجربات کے حوالے سے فری زون کی راہ ہموار کرے گا۔سی ٹی بی ٹی کے سربراہ نے کہا کہ دنیا کے موجودہ تناظر میں امریکا سے قبل چین، چین سے قبل بھارت اوربھارت سےقبل پاکستان معاہدے کی توثیق نہیں کریں گے، لہذا اس سلسلے میں امریکا کا اہم قدم ہوگا۔1996میں جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے سی ٹی بی ٹی پر1996ممالک میں سے183نے دستخط کیے اور164ممالک نے اس کی توثیق کی۔لیکن اس معاہدے پر آٹھ ممالک کی طرف سے توثیق نہ ہونے کی وجہ عمل درآمد نہ ہوسکا ان آٹھ ممالک کے پاس جوہری ہتھیار یا جو ہری ری ایکٹر ز ہیں۔ 21ویں صدی میں جوہری تجربات کرنے والا صرف واحد ملک شمالی کوریا ہے جس کی طرف سے امکان کم ہیں کہ وہ سی ٹی بی ٹی کی توثیق کرے۔