تہران………امریکی کانگریس نے ویزے سے متعلق معاملات میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے ایرانیوں اور ایران کا سفراختیار کرنے والوں کاامریکا میں بغیر ویزا داخلے کا استثنیٰ ختم کر دیا ہے۔ایران نے امریکی فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے اسرائیلی لابی کے دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس کی منظوری کے بعد اس پر دستخط کردیے اور یہ قانون نافذالعمل ہوگیا ہے۔یہ قانون عراق، شام اور سوڈان پر لاگو ہو گا۔ پیرس، سان برنارڈینو اور کیلیفورنیا میں داعش کے حملوں کے بعد یہ فیصلہ ایک سیکیورٹی اقدام کے طور پرکیا گیا ہے۔ادھرامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تہران، امریکا کے محکمہ خارجہ کی اس لسٹ میں شامل ہے جو دہشت گردی کو اسپانسر کرتے ہیں۔بغیر ویزا داخلے کے امریکی پروگرام کے تحت 38 ملکوں کے شہریوں کو ویزا کے بغیر امریکا آنے کا استثنیٰ حاصل ہے اور ایسے امریکا آنے کے اہل شہریوں کی بڑی اکثریت یورپی ملکوں سے تعلق رکھتی ہے۔ نئی پابندیوں کے تحت گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ایران، عراق، شام اور سوڈان جانے والے وہ شہری جن کے پاس دہری شہریت ہو، وہ بھی بغیر ویزا امریکا داخلے کی پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گے