مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس نے نوجوان لڑکیوں کی تصاویر استعمال کر کے اسرائیلی فوجیوں کے موبائل فونز ہیک اور مائیکروفونز ہیک تک رسائی حاصل کر لی ہے۔
Israeli soldiers accused of hacking mobile phones on Hammas
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حماس نے نوجوان لڑکیوں کی تصاویر اور عبرانی الفاظ استعمال کر کے درجنوں اسرائیلی فوجیوں کے موبائل فونز کو ہیک کیا تاہم فلسطینی تنظیم کسی بھی قسم کی فوجی تفصیلات حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
اسرائیلی فوج کے ایک افسر نے بتایا کہ حماس نے فیس بک پر جعلی اکاؤنٹس بنا کر اسرائیلی فوجیوں کو پھنسایا، پہلے اسرائیلی فوجیوں کو جعلی اکاؤنٹس سے لڑکیوں کی تصاویر بھیجی گئیں اور پھر انہیں مسلسل رابطے میں رہنے اور ویڈیو چیٹ کے لئے ایک ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرنے کا کہا گیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق لڑکیوں کے جھانسے میں آنے والے زیادہ تر نچلے درجے کے سپاہی تھے جس کی وجہ سے حماس کو اہم فوجی معلومات حاصل نہ ہو سکیں۔اسرائیلی فوج کو حماس کی جانب سے ہیکنگ کا اس وقت معلوم ہوا جب فوجیوں کی مشکوک آن لائن سرگرمیوں کو رپورٹ کیا گیا، دوسری جانب حماس کے ترجمان نے اس حوالے سے بیان دینے سے گریز کیا ہے۔