راولپنڈی;سابق وزیراعظم نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر ایون فیلڈ ریفرنس میں جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں جبکہ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعتیں احتساب عدالت میں روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے تاہم شریف خاندان کی جانب سے سزا معطلی کی درخواستیں بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں
لیکن آج جیل میں مریم نواز نے ملاقات کیلئے آنے والے افراد کو جیل میں کیے جانے والے سلوک سے متعلق حیران کن بات بتا دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کا روز ہے اور اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کا دن ہے ، نوازشریف اور مریم نواز ملاقات کیلئے آنے والے افراد سے مل رہے ہیں اور بات چیت کر رہے ہیں تاہم جس وقت مریم نواز سے جیل کی یادداشتیں قلمبند کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ”کتابیں پڑھنے کے دوران نوٹس لینے کیلئے وہ کاغذ قلم مانگتی ہیں تو بہت تردد کے بعد انہیں نمبر لگا کر پرچیاں دی جاتی ہیں۔“۔مریم نواز کا کہناتھا کہ ”ان کو نوٹ بک بڑی مشکل سے دی گئی ہے اور اس میں خالی صفحوں پر گنتی لگا دکر دی گئی ہے جبکہ آخر پر یہ بھی لکھا ہے کہ اس میں چالیس صفحات خالی ہیں جبکہ پہلے کافی دن تو قلم بھی فراہم نہیں کی جاتی تھی ۔“واضح رہے کہ ن لیگی رہنما پروپز رشید، حنا پروپز بٹ، رانا تنویر، چوہدری تنویر، نجمہ حمید، خواجہ آصف اور صحافی جاوید چوہدری نواز شریف سے ملنے اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں۔اڈیالہ جیل کے باہرمسلم لیگی کارکنان جمع ہوئے اور نواز شریف کے حق میں مظاہرہ کیا، اس دوران کارکنان نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔یاد رہے کہ اڈیالہ جیل میں نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو الگ الگ رکھا گیاہے اور وہ قید تنہائی میں ہیں ، انہیں معمول میں ملاقات کی بھی اجازت نہیں ہوتی ہے جبکہ دیگر قیدیوں سے بھی نہیں مل سکتے ۔