لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈاکٹر عمر سیف کو کون نہیں جانتا، انہوں نے پنجاب میں آئی ٹی کے شعبے میں اصطالاحات لاتے ہوئے کم عرصے میں منفرد مقام حاصل کیا تااہم نئی صوبائی حکومت نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا ، پنجاب آئی ٹی بورڈ کا نیا چیئرمین کون ہوگا؟ ابھی تک حکومت کی جانب
سے اس متعلق فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن عمر سیف نے خود کو نکالے جانے کی اصل وجہ بیان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے کہ میں جو کام پنجاب کے لیے کئے وہی خیبرپختونخوا کے لیے بھی کرتا رہا ، میں سمجھتا ہوں کہ پی ٹی آئی حکومت کا آئی ٹی کے شعبے کی طرف رجحان حوصلہ افزا ہے اور انہوں نے مجھے خیبر پختونخوا میں کام کرنے کا موقع دیا ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف کا مزید کہنا تھا کہ جب مجھے تبدیل کیا گیا تو اس امریکہ میں ورلڈ بینک کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں 15 ماڈل منصوبے پیش کیے گئے تھے اور یہ تقریب انہی منصوبوں کے اعزاز میں تھی۔انہوں نے کہا کہ ان 15 منصوبوں میں 2 منصوبے پنجاب آئی ٹی بورڈ کے بھی تھے اور میں اس وقت امریکہ میں ہی مقیم تھا جب مجھے بر طرفی کی خبر ملی۔
انکا کہنا تھا کہ اپنی برطرفی کو لے کر کسی قسم کی قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتا ، میرے نزدیک یہ انتظامی اور سیاسی فیصلہ ہے ، اگر حکومت نئے لوگوں کو آگے لانا چاہتی ہے تو ضرور لائے مجھے اس میں کسی قسم کا اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ پنجاب آئی ٹی بورڈ سے کسی قسم کی کوئی تنخوا نہیں لی بلکہ اپنا موبائیل الاؤنس تک نہیں لیتا تھا۔