بارسلونا(نمائندہ خصوصی)دس سال کے طویل انتظار کے بعدسپین کی نیشنلٹی کے اہل ہونے والے افراد کیلئے تحریری امتحانات کا سلسلہ جاری کرنا حکومت کا شرمناک اقدام ہے اور زبان کے علاوہ ایک ٹیسٹ دستوراور ثقافت کیلئے بھی رکھا گیا جس کے اکثر جوابات سے مقامی ہسپانوی باشندے بھی واقف نہیں ۔ان خیالات کا اظہار سوشلسٹ پارٹی کے مرکزی رہنماء اور پارٹی کے ترجمان انتونیو ہارماندونے بارسلونا میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ہو نیوالے امیگرنٹس کے اجتما ع سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بھوک ،افلاس اور اپنے ملکوں میں بدامنی اور سیاسی ابتری سے بھاگ کر یورپ آنیوالوں کیلئے سرحدوں پر خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں جو معصوم امیگرنٹس کے جسموں کی چمڑی کو ادھیڑنے کیلئے چھریوں سے کم نہیں اور ان سرحدی فصیلوں کو پار کر نے کے دوران کئی امیگرنٹس کے جسموں کے چیتھڑے اُڑ جاتے ہیں جو قابل مذمت اور انتہائی افسوس کا مقام ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سمند رکے راستے آنیوالے امیگرنٹس کا بھی سہارا بننا ہوگا اور ان کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔انتونیو ہارماندو کا کہنا تھا کہ ہم امیگرنٹس کو سپین کا برابرکا شہری سمجھتے ہیں ۔اور برابری کا مقام بھی دیتے ہیں،اس اہم اجتماع سے سپین قومی اسمبلی کے سوشلسٹ پارٹی کے امیدوار محمد اقبال چوہدری،سابق وزیر دفاع کارما چاکون،اریکا تورےگروسا،ارنستو کاریون نے بھی خطاب کیا اور پاکستانیوں نے معروف سوشلسٹ رہنما حافظ عبدالرزاق صادق کی قیادت میں شرکت کی