اسلام آباد:بیرون ملک قیدیوں سے متعلق کیس میں سیکرٹری داخلہ سپریم کورٹ میں پیش ہو گئے۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ کی سخت سرزنش کردی۔عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ داروزارت داخلہ ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بیرون ملک قیدیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تفصیلات کے مطابق عدالت کے طلب کرنے پر سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہو گئے،سپریم کورٹ کی سیکرٹری داخلہ کی سرزنش کردی۔جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ آج آپ کوتوہین عدالت کانوٹس دیتے ہیں، وزیرمملکت داخلہ شہریارآفریدی کوطلب کرتے ہیں۔ عدالت نے استفسارکیا کہ بیرون ملک جیلوں میں قیدپاکستانیوں کاکیاکرناہے؟بیرون ملک سے پاکستانیوں کی لاشیں ہی لانی ہیں؟ بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ داروزارت داخلہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ توہین عدالت میں سزاہوئی توسیکرٹری داخلہ نوکری کھوبیٹھیں گے۔ سیکریٹری داخلہ کوئی اورکام دیکھیں،وزارت چلاناان کے بس میں نہیں۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ایسے سیکرٹری داخلہ سے پاکستانی محفوظ نہیں ہیں،جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ بھارت میں شاکراللہ 16 سال قید میں رہا،16 سال بعدشاکراللہ کی میت واپس آئی۔ سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ ہم قانون تبدیل کررہے ہیں،عدالت نے کہا کہ قانون نہیں سیکرٹری داخلہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، عدالت نے سیکرٹری داخلہ سے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق رپورٹ طلب کر لی اورسماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی ۔تفصیلات کے مطابق بیرون ملک قیدیوں سے متعلق کیس میں سیکرٹری داخلہ سپریم کورٹ میں پیش ہو گئے۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ کی سخت سرزنش کردی۔عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جیل میں ہلاکتوں کی ذمہ داروزارت داخلہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بیرون ملک قیدیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق عدالت کے طلب کرنے پر سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہو گئے،سپریم کورٹ کی سیکرٹری داخلہ کی سرزنش کردی۔